چین کے وزیرِ خارجہ وانگ لی تین روزہ دورے پر جمعرات کو امریکہ پہنچ رہے ہیں۔ ان کے اس دورے کو دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ کشیدہ تعلقات کے تناظر میں اعلیٰ سطح پر بات چیت کے دروازے کھلے رکھنے کے لیے تازہ ترین اقدام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
حکومت کے سینیئر عہدیداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ دورۂ واشنگٹن کے دوران وانگ لی امریکی وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن اور قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کے ساتھ متعدد مسائل پر گفتگو کے لیے ملیں گے۔
ان ملاقاتوں میں اسرائیل حماس جنگ، یوکرین کی جنگ اور جنوبی بحیرۂ چین میں جہاز وں کی ایک حالیہ ٹکر کے موضوعات شامل ہیں۔
چینی وزیر خارجہ کا یہ دورہ، سان فرانسسکو میں ایشیا پیسفک اکنامک کو آپریشن سربراہ کانفرنس یا ایپک سے کوئی تین ہفتے پہلے ہو رہا ہے، جہاں اس بات کا امکان ہے کہ صدر جو بائیڈن اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان ملاقات ہو سکتی ہے۔
حکومتی عہدیداروں نے دونوں ملکوں کے صدور کے درمیان ملاقات کی تصدیق نہیں کی ہے اور نہ ہی یہ کہا ہے کہ وانگ کا دورۂ واشنگٹن ایسی کسی ملاقات کی تیاری کے لیے ہو گا۔ اس کے بجائے وانگ کے دورے کو اس سال جون میں بلنکن کے دورۂ بیجنگ کے جواب میں ہونے والا دورہ بتایا گیا ہے۔
SEE ALSO: چین کا اسرائیل حماس جنگ بندی اور دو ریاستی حل پر زور، ایلچی مشرق وسطی بھیج دیابیجنگ نے ابھی تک یہ تصدیق نہیں کی ہے کہ شی سالانہ ایپک سربراہ کانفرنس میں شرکت کے لیے سان فرانسسکو کا سفر کریں گے۔
تجارتی عدم توازن، چین کے شمال مغربی خطے سنکیانگ میں حقوق انسانی، جنوبی بحیرۂ چین کو فوجی سرگرمیوں کا مرکز بنانے ، تائیوان پر چین کے بڑھتے ہوئے دباؤ اور عالمی وباء جیسے مسائل پر چین اور امریکہ کے تعلقات میں 2018 سے تیزی سے خرابی آئی ہے۔
البتہ امریکی وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے رواں برس جون میں چین کا دورہ کیا تھا، جب دو طرفہ تعلقات کچھ بہتر ہونا شروع ہوئے تھے۔
اس ماہ کے اوائل میں امریکی سینیٹ میں اکثریتی پارٹی کے لیڈر چک شومر نے چھہ سینٹروں کے ایک وفد کی چین کے دورے میں قیادت کی تھی۔ یہ دو ہزار انیس کے بعد امریکی قانون سازوں کا پہلا دورہ تھا۔ اور اس ہفتے ریاست کیلی فورنیا کے گورنر گیون نیوسم ماحولیات پر تبادلۂ خیال کے لیے چین میں ہیں۔
حکومت کے سینئیر عہدیداروں کا کہنا ہے کہ جب وانگ لی واشنگٹن آئیں گے تو امریکی عہدیدار ، چین پر زور دیں گے کہ وہ مشرقِ وسطیٰ میں زیادہ تعمیری کردار ادا کرے۔
SEE ALSO: اقوام متحدہ کے سربراہ کی فلسطینیوں کو دی جانےوالی اجتماعی سزا کی مذمتامریکی عہدیداروں نے مزید بتایا کہ اختتام ہفتہ جنوبی بحیرۂ چین میں فلپائنی اور چینی جہازوں کی ٹکر کا معاملہ بھی وانگ کے ساتھ ملاقاتوں میں اٹھایا جائے گا۔ امریکہ نے منیلا کے لیے اپنی حمایت کی تصدیق کرکے اور خطرناک اور غیر قانونی کارروائی کے لیے چین پر نکتہ چینی کرکے اس کا جواب دیا تھا۔
تاہم چین کا دعویٰ ہے کہ بحیرۂ چین کا وہ حصہ چینی علاقہ ہے اور اس نے فلپائن پر چین کی حدود کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیاہے۔
امریکی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ وانگ لی کا دورۂ واشنگٹن ان اختلافات کو ختم نہیں کرے گا لیکن یہ خطرات کو کم سے کم کرنے کے واسطے کھلے رابطے رکھنے کے لیے امریکہ کی سفارتی کوششوں کا حصہ ہے۔
اس رپورٹ کے لیے مواد خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' سے لیا گیا ہے۔