افغان امن سے پاک بھارت تعلقات میں بہتری آئےگی: ٹلرسن

امریکی تحقیقی ادارے، ’سنٹر فار سٹریٹیجک اینڈ انٹرنیشنل سٹڈیز‘ میں منعقدہ نشست میں ٹلرسن نے امریکہ بھارت اتحاد کی اہمیت کو علاقائی استحکام اور عالمی سلامتی کے تناظر میں بیان کیا۔

امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے کہا ہے کہ افغانستان میں قیام امن سے پاکستان کی قومی سلامتی کو مستقبل میں لاحق خطرات کم ہوں گے اور پاک بھارت تعلقات میں بھی بہتری آئے گی۔

انہوں نے یہ بات امریکی تھنک ٹینک، ’سی ایس آئی ایس‘ میں امریکہ بھارت تعلقات پر تفصیلی گفتگو میں کہی۔

امریکی تحقیقی ادارے، ’سنٹر فار سٹریٹیجک اینڈ انٹرنیشنل سٹڈیز‘ میں منعقدہ نشست میں ٹلرسن نے امریکہ بھارت اتحاد کی اہمیت کو علاقائی استحکام اور عالمی سلامتی کے تناظر میں بیان کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ جنوبی بحیرہٴ چین میں چین کے جارحانہ عزائم ان بین الاقوامی قوانین اور معیار سے متصادم ہیں، جن پر امریکہ اور بھارت کاربند ہیں۔

ان کے الفاظ میں، ’’میں یہ واضع کر دینا چاہتا ہوں کہ عالمی سلامتی، امن اور خوشحالی کے لیے ہمارے مشترکہ نقطہٴ نظر کے باعث امریکہ وہ اتحادی ہے جس کی بھارت کو ضرورت ہے۔’’

جنوبی ایشیا کے پس منظر میں امریکہ بھارت شراکت داری کے خدوخال پر تبصرہ کرتے ہوئے، ریکس ٹلرسن نے کہا کہ امریکہ اور بھارت دہشت گردی کی جنگ میں شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

پاکستان کے بارے میں، امریکی وزیر خارجہ نے ایک بار پھر دہشتگردی کے خاتمے سے متعلق امریکی مطالبے کو دہراتے ہوئے کہا کہ امریکہ پاکستان سے امید کرتا ہے کہ وہ اپنی سرحدوں کے اندر دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرے جو اس کے اپنے شہریوں سمیت خطے کے امن کے لیے خطرہ ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسا کرنے سے پاکستان میں امن ہوگا، جس سے اس کے ہمسایہ ممالک کو بھی فائدہ ہوگا اور پاکستان کی عالمی ساکھ بہتر ہوگی۔

امریکی وزیر خارجہ نے نئی جنوبی ایشیا پالیسی کے علاقائی خدوخال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں قیامِ امن سے پاک بھارت تعلقات میں بھی بہتری آئے گی، کیونکہ، بقول ریکس ٹلرسن، افغانستان مسلئے کا حل خطے کے دیگر مسائل سے جڑا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور بھارت دونوں ہی کا افغان امن میں اہم کردار ہے، جس کا مقصد ایسا پرامن افغانستان ہے جو دہشت گرد گروہوں سے پاک ہو۔

اُن کے الفاظ میں، ’’ایسا ہونے سے، پاکستان کی قومی سلامتی کے حوالے سے خطرہ بھی ٹل جائےگا جس کے پاک بھارت تعلقات پر اچھے اثرات مرتب ہوں گے’’۔