یورپی کمیشن نے بدھ کو ماحولیات سے متعلق نیا مسودہ قانون پیش کیا ہے جس میں 2050 تک تنظیم کے رکن ملکوں کو گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج صفر کرنے کا قانونی طور پر پابند کیا گیا ہے۔
سویڈن کی 17 سالہ گریٹا تھنبرگ اور ماحولیات کے لیے مہم چلانے والے دوسرے لوگوں کا کہنا ہے کہ ماحولیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے طویل المدتی اہداف مقرر کرنے کے بجائے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
یورپی یونین کی انتظامیہ نے مجوزہ قانون کی منظوری ایک اجلاس میں دی جس میں تھنبرگ نے بھی شرکت کی۔ قانون کی یورپی پارلیمان اور رکن ملکوں سے منظوری ضروری ہے۔ اس کے بعد اگرچہ تنظیم 2050 تک گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج صفر کرنے کی پابند ہوگی، لیکن ابتدائی مسودے سے ایک شق کو مٹادیا گیا جس میں مقررہ تاریخ کے بعد گرین ہاؤس گیسوں کو ختم کرنے کی بات کی گئی تھی۔
قانون کے مطابق 2050 کا ہدف اجتماعی طور پر پوری تنظیم کے لیے ہے جس سے اس بات کا امکان بڑھ جاتا ہے کہ اگر کچھ ملکوں نے مقررہ تاریخ سے پہلے اخراج صفر کردیا تو باقی ریاستوں کو بعد کی کسی تاریخ تک ایسا کرنے کی اجازت ہوگی۔
گریٹا تھنربرگ اور 33 دوسرے نوجوان ایکٹوسٹس نے ایک خط میں قانون پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ نیا قانون آئندہ دس سال میں مسئلے کو حل کرنے میں ناکام ہے۔ 2050 تک اخراج کو صفر کرنے کا ہدف ہتھیار ڈالنے کے مترادف ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ آپ نے کوشش ترک کردی۔ ہمیں 2030 یا 2050 کے لیے اہداف کی ضرورت نہیں بلکہ ہمیں 2020 میں عملی کوششوں کی ضرورت ہے اور ہر گزرے مہینے اور سال میں بھی۔