الشباب کی مدد کا الزام، تین صومالیوں کا اقبال جرم

اُن کا یہ اقرار ایسے وقت سامنے آیا، جب مقدمے کی کارروائی کے آغاز کے لیے جیوری تشکیل دی جا رہی تھی

نیویارک کے کمرہ عدالت میں منگل کو تین صومالیوں نے القاعدہ سے منسلک دہشت گرد گروپ، الشباب کی مدد کرنے کی سازش میں ملوث ہونے کا اقرار کیا۔

اُن کا یہ اقبال جرم ایسے وقت سامنے آیا، جب مقدمے کی کارروائی کے آغاز کے لیے جیوری تشکیل دی جا رہی تھی۔

اقرار جرم کرکے، تینوں ملزمان عمر قید کی ممکنہ سزا سے بچ گئے ہیں، اور اب اُنھیں 15 برس قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

اُن میں سے دو مشتبہ افراد، علی یاسین احمد اور محمد یوسف سویڈن کے شہری ہیں؛ جب کہ تیسرے ملزم کا تعلق برطانیہ سے تھا، جن کی برطانوی شہریت منسوخ ہو چکی ہے۔

اُن پر الزام تھا کہ الشباب کے ہمراہ لڑنے اور اِس گروہ کو حمایت فراہم کرنے کی غرض سے وہ صومالیہ کا سفر کرنا چاہتے تھے۔

جبوتی میں حکام نے 2012ء میں اِن تین مشتبہ افراد کو گرفتار کیا تھا، ایسے میں جب وہ یمن جانے کے لیے صومالیہ میں داخل ہوئے۔

اُنھیں امریکی حکام کے حوالے کیا گیا ہے، جس سے قبل ایف بی آئی اس نتیجے پر پہنچی تھی کہ وہ ایک بڑی سازش کا حصہ ہیں، جس کا مقصد امریکیوں کو نقصان پہنچانا ہے۔