اندرون لاہور میں رنگ ریزی

اندرون لاہور کے موری گیٹ میں دھاگے رنگنے کی کئی فیکٹریاں موجود ہیں۔

ملبوسات پر سلائی ہو یا کڑھائی، مختلف رنگوں کے دھاگوں سے کی جائے تو خوبصورتی زیادہ بڑھ جاتی ہے۔

ملبوسات میں استعمال ہونے والے دھاگوں کو رنگنے کا عمل بھی کافی دلچسپ ہوتا ہے۔

نکھرے نکھرے سفید رنگ کو ہرے، گلابی، لال، پیلے اور دیگر رنگوں میں رنگنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔

کاٹن کے سفید دھاگے کو پہلے بلیچ سے گزارا جاتا ہے۔

سفید دھاگے کو بلیچ سے گزارنے کے بعد بڑے اسٹیل کے کڑاہے میں پانی گرم کیا جاتا ہے۔ 

مطلوبہ رنگ کو حسبِ ضرورت وزن کیا جاتا ہے اور پھر اُبلتے ہوئے پانی میں ڈال دیا جاتا ہے۔

گرم پانی میں رنگ ڈالنے کے بعد سفید دھاگے کو پکتے رنگ میں ڈال کر رنگنے کا عمل شروع ہوتا ہے۔

من چاہے رنگ میں رنگنے کے بعد دھاگے کو تازہ پانی سے ٹھنڈا کیا جاتا ہے۔

یہاں کام کرنے والے کاریگر صبح سات بجے کام کا آغاز کرتے ہیں جو دوپہر دو بجے تک جاری رہتا ہے۔ 

آٹھ سو روپے دیہاڑی پر کام کرنے والے مزدور روزانہ 30 بنڈلوں پر مُشتمل تین بوریاں دھاگہ رنگ دیتے ہیں۔

یہاں کاٹن کے علاوہ پولیسٹر کا دھاگا بھی رنگا جاتا ہے جس کو رنگ دینے کا انداز قدرے مُختلف ہے۔

اس میں رنگ کو اسٹیمر میں ڈالا جاتا ہے اور پھر پولیسٹر کے دھاگے کو اسٹیمر میں ڈال کر رنگا جاتا ہے۔

دھاگے کے ان گچھوں کو خشک ہونے کے لیے دو دن کا وقت درکار ہوتا ہے جس کے بعد انہیں پلاسٹک کی کون پر چڑھانے کا کام شروع ہوتا ہے۔

دھاگے رنگنے کے کام سے جڑے افراد بتاتے ہیں کہ کاٹن کے دھاگے پر استعمال ہونے والے رنگ خاصے مہنگے ہوتے ہیں۔

بعض رنگوں کی قیمت 32 ہزار روپے فی کلو تک بھی جاتی ہے۔