لاہور: سری لنکا پاکستان کے ہاتھوں ٹی 20 سریز میں بھی وائٹ واش

پاکستان نےمقررہ 20 اوورز میں 181 رنز کا ہدف دیا جسے سری لنکا کوشش کے باوجود حاصل کرنے میں ناکام رہا۔ سری لنکن ٹیم20 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 144 رنز ہی بنا سکی اور یوں پاکستان نے 36 رنز سے یہ میچ جیت لی

پاکستان نے سری لنکا کو ون ڈے سیریز کے بعد ٹی ٹوئنٹی سیریز میں بھی وائٹ واش کر دیا ہے۔ تین میچز کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کا آخری میچ اتوار کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلا گیا۔ ٹاس سری لنکا نے جیتا، لیکن پاکستان کو پہلے بیٹنگ کا موقع دیا گیا۔

پاکستان نےمقررہ 20 اوورز میں 181 رنز کا ہدف دیا جسے سری لنکا کوشش کے باوجود حاصل کرنے میں ناکام رہا۔ سری لنکن ٹیم20 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 144 رنز ہی بنا سکی اور یوں پاکستان نے 36 رنز سے یہ میچ جیت لیا۔

سری لنکا کے اوپنگ بیٹسمین دنوشکا گوناتھلاکا اور دلشان مناویرا تھے۔ لیکن دلشان صرف 10رنز کے مجموعی اسکور پر ٹیم کے لئے پہلا نقصان ثابت ہوئے۔ ان کی جگہ سدیرا سماراوکرما نے لی۔ لیکن، وہ بھی 20رنز کے مجموعی اسکور پر آؤٹ ہوگئے۔

تیسرے وکٹ کے روپ میں دنوشکا گوناتھلا آؤٹ ہوئے۔ مہیلا ڈووراتے نے 11رنز بنائے جبکہ دوسان شناکا نے شاندار54 رنز بنائے۔ چتورنگا ڈی سلوا 106 کے مجموعی اسکور پر 21 رن بنا کر آؤٹ ہوئے۔ اسی طرح تھسارا پریرا 10 رنز پر اور پرسانا و پتھریانا بھی جلد آؤٹ ہوگئے۔

پاکستان کی جانب سے محمد عامر نے 4، فہیم اشرف نے 2 عماد وسیم، محمد حفیظ اور حسن علی نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ٹی ٹوئنٹی سیریز کا تیسرا اور آخری میچ لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلا گیا، جہاں مہمان ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی۔

اتوار کی شام ہونے والے اس میچ کے لیے پاکستان کی ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئی تھیں۔ احمد شہزاد کی جگہ عمر امین جب کہ عثمان خان شنواری کی جگہ محمد عامر کو ٹیم میں شامل کیا گیا۔

اس میچ کے انعقاد کو پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی قرار دیا جا رہا ہے اور شائقین کرکٹ کی ایک بہت بڑی تعداد میچ دیکھنے کے لیے قذافی اسٹیڈیم میں موجود تھے۔

آٹھ سال قبل لاہور ہی میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا جس کے بعد سے بین الاقوامی ٹیمیں پاکستان آ کر کھیلنے سے انکار کرتی رہیں اور مجبوراً پاکستان کو سیریز کی میزبانی متحدہ عرب امارات میں کرنی پڑی تھی۔

اس میچ کے لیے سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے اور ہزاروں سکیورٹی اہلکاروں کی اضافی نفری کو اسٹیڈیم اور اس کے گرد و نواح میں تعینات کیا گیا تھا۔

ٹی ٹوئنٹی کی سیریز پاکستان پہلے ہی دو، صفر سے اپنے نام کر چکا تھا۔