عالمی ادارہ خوراک نے ایتھوپیا کے لیے خوراک کی امداد بحال کردی

عالمی ادارہ خوراک نے ایتھیوپیا میں اناج کی امداد بحال کر دی، فوٹو اے پی

اقوام متحدہ کا خوراک کا عالمی ادارہ ایتھیوپیا کے لیے خوراک کی امداد آہستہ آہستہ بحال کررہا ہے۔ اس نے لگ بھگ پانچ ماہ قبل عطیہ کی گئی گندم کی چوری کے ایک بڑے اسکینڈل کی دریافت کے بعد لاکھوں لوگوں کے لیے دی جانے والی امداد معطل کر دی تھی ۔

عالمی ادارہ خوراک (ڈبلیو ایف پی) کا کہنا ہے کہ وہ کچھ علاقوں میں چھوٹے پیمانے کی تقسیم کی جانچ پڑتال کر رہا ہے لیکن اس نے تسلیم کیا کہ حکومت ابھی بھی اس کارروائی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔

امریکہ کا کہنا ہے کہ وہ مشرقی افریقہ کے اس ملک کے لیے اپنی امداد کی معطلی برقرار رکھے گا جب کہ وہ ایتھیوپیا کی حکومت کے ساتھ اس نظام کی اصلاحات پر گفت و شنید کر رہا ہےجو ایک عرصے سے مقامی حکام کے کنٹرول میں ہے ۔ اس معطلی سے ایتھیوپیا کے دو کروڑ شہری جو آبادی کا چھٹا حصہ ہیں اور 8 لاکھ پناہ گزین متاثر ہوئے تھے ۔

امداد کی معطلی کے ناقدین ، جن میں امدادی گروپس اور صحت کے کارکن بھی شامل ہیں، اس اقدام کو غیر اخلاقی قرار دے چکے ہیں اور ان کا الزام ہے کہ کارروائی کے نتیجے میں سینکڑوں لوگ بھوک سے ہلاک ہو چکے ہیں۔

اتھیوپیا میں ایک امدادی کارکن امدادی اناج تقسیم کے لیےلے جارہا ہے، فائل فوٹو

ڈبلیو ایف پی نے پیر کو ایسو سی ایٹڈ پریس کے سوالوں کے تحریری جوابات میں کہا کہ ادارے نے 31 جولائی سے ایتھیوپیا کے شمالی علاقے ٹگرے کے چار اضلاع میں لگ بھگ ایک لاکھ لوگوں کے لیے گندم کی تقسیم شروع کر دی ہے جب کہ وہ امدادی خوراک کی تقسیم کے کنٹرول اور اقدامات میں اضافے کا جائزہ لے رہا ہے۔

ادارے کے نئے اقدامات میں خوراک حاصل کرنے والوں کی ڈیجیٹل رجسٹریشن ، گندم کی بوریوں پر نشانات کا اضافہ ، فیڈ بیک کی ہاٹ لائنز اور امدادی شراکت داروں کے لیے تربیت شامل ہیں۔

ڈبلیو ایف پی نے کہا ہے کہ ادارے کو امید ہے کہ وہ تقسیم کا اپنا نیا سسٹم ایتھیوپیا کے دوسرے علاقوں میں بھی جلد از جلد لاگو کر دے گا ۔ اس نے مزید کہا کہ اسے اعتماد ہے کہ ان اقدامات سے یہ یقینی بنانے میں مدد ملے گی کہ خوراک ان لوگوں تک پہنچے جن کی انہیں سب سے زیادہ ضرورت ہے۔

امریکہ کے بین الاقوامی ترقیات کے ادارے یو ایس ایڈ نے اے پی کو سوالات کے ایک تحریری جواب میں کہا ہے کہ ہم اس یقین دہانی کے بعد کہ خوراک انہی لوگوں تک پہچنے جنہیں اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہے خوراک کی امداد کی بحالی کا عزم رکھتے ہیں ۔

SEE ALSO: امریکہ نے سیکیورٹی کونسل کی صدارت سنبھال لی؛ عالمی غذائی عدم تحفظ پر توجہ مرکوز

یو ایس ایڈ نے کہا ہے کہ ، ڈبلیو ایف پی کی امداد کی بحالی کی فنڈنگ عالمی بینک کررہا ہے اور یہ کہ امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے مسائل کے حل میں پیش رفت پر ایتھیوپیا کے وزیر اعظم ابی احمد سے بات کی ہے

امدادی کارکنوں نے اے پی کو بتایا کہ ایتھیوپیا کے عہدے دار اس اسکینڈل میں بہت گہرائی تک ملوث ہیں ۔ حکومت نے اسے پراپیگنڈا قرار دے کر مستر د کیا ہے اور وہ ایک مشترکہ تحقیقات میں شامل ہونے پر تیار ہو گئی ہے۔

(ا س رپورٹ کا مواد اے پی سے لیا گیا ہے )