ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ تھائی لینڈ کی اپوزیشن، جو ایک طویل عرصے سے تھائی لینڈ کی وزیر ِاعظم کی مخالفت کرتی رہی ہے، ان انتخابات میں حصہ لیں گی یا نہیں۔
واشنگٹن —
تھائی لینڈ کی وزیر ِاعظم ینگلک شیناوترا اور تھائی لینڈ کا الیکشن کمیشن ملک میں 20 جولائی کو انتخابات کے انعقاد پر متفق ہو گئے ہیں۔
ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ تھائی لینڈ کی اپوزیشن، جو ایک طویل عرصے سے تھائی لینڈ کی وزیر ِاعظم کی مخالفت کرتی رہی ہے، ان انتخابات میں حصہ لیں گی یا نہیں۔
تھائی لینڈ کی وزیر ِاعظم ینگلک شیناوترا نےفروری میں قبل از وقت انتخابات کا اعلان کیا تھا مگر اپوزیشن کی جانب سے نہ صرف ان انتخابات کا مکمل بائیکاٹ کیا گیا بلکہ بہت سے علاقوں میں ووٹنگ کے عمل میں دخل اندازی بھی کی گئی۔
تھائی لینڈ کی وزیر ِاعظم ینگلک شیناوترا کے مخالفین ان پر کرپشن کے الزامات عائد کرتے رہے ہیں اور ان کا دعویٰ ہے کہ حکومت دراصل وزیر ِاعظم کے بھائی تھاکسن شیناوترا چلا رہے ہیں۔
تھاکسن شیناوترا کو جو کہ سابقہ وزیر ِاعظم ہیں، فوجی بغاوت کے نتیجے میں اقتدار سے علیحدہ کیا گیا تھا۔ بعد ازاں تھاکسن شیناوترا ملک سے باہر چلے گئے تھے تاکہ انہیں کرپشن کے ان الزامات کا سامنا نہ کرنا پڑے جو بقول اُن کے اُن پر سیاسی وجوہ کی بنا پر عائد کیے گئے۔
ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ تھائی لینڈ کی اپوزیشن، جو ایک طویل عرصے سے تھائی لینڈ کی وزیر ِاعظم کی مخالفت کرتی رہی ہے، ان انتخابات میں حصہ لیں گی یا نہیں۔
تھائی لینڈ کی وزیر ِاعظم ینگلک شیناوترا نےفروری میں قبل از وقت انتخابات کا اعلان کیا تھا مگر اپوزیشن کی جانب سے نہ صرف ان انتخابات کا مکمل بائیکاٹ کیا گیا بلکہ بہت سے علاقوں میں ووٹنگ کے عمل میں دخل اندازی بھی کی گئی۔
تھائی لینڈ کی وزیر ِاعظم ینگلک شیناوترا کے مخالفین ان پر کرپشن کے الزامات عائد کرتے رہے ہیں اور ان کا دعویٰ ہے کہ حکومت دراصل وزیر ِاعظم کے بھائی تھاکسن شیناوترا چلا رہے ہیں۔
تھاکسن شیناوترا کو جو کہ سابقہ وزیر ِاعظم ہیں، فوجی بغاوت کے نتیجے میں اقتدار سے علیحدہ کیا گیا تھا۔ بعد ازاں تھاکسن شیناوترا ملک سے باہر چلے گئے تھے تاکہ انہیں کرپشن کے ان الزامات کا سامنا نہ کرنا پڑے جو بقول اُن کے اُن پر سیاسی وجوہ کی بنا پر عائد کیے گئے۔