بنکاک میں جمعرات کو اس تحریک کے حق میں 134 جب کہ اس کے خلاف 297 ووٹ پڑے۔ وزیراعظم ینگلک کے خلاف بدعنوانی کے الزامات عائد کرتے ہوئے حزب مخالف سراپا احتجاج بھی ہے۔
تھائی لینڈ کی وزیراعظم ینگلک شیناواترا کے خلاف پارلیمنٹ میں پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگئی ہے۔ یہاں ان کی جماعت کو غالب اکثریت حاصل ہے۔
بنکاک میں جمعرات کو اس تحریک کے حق میں 134 جب کہ اس کے خلاف 297 ووٹ پڑے۔
وزیراعظم کے خلاف بدعنوانی کے الزامات عائد کرتے ہوئے حزب مخالف سراپا احتجاج بھی ہے۔
دریں اثناء حزب مخالف کے مظاہرین نے اپنے احتجاج کا سلسلہ پورے دارالحکومت تک پھیلا دیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ جب تک وزیراعظم ینگلک مستعفی نہیں ہوتیں وہ ہر وزارت کی عمارت پر قابض ہوتے رہیں گے۔
جمعرات کو پولیس کے مطابق مظاہرین نے پولیس ہیڈکوارٹرز اور اس سے ملحقہ ایک اسپتال کو بجلی فراہم کرنے والی تاریخ اکھاڑ دیں جس کی وجہ سے ان عمارتوں کو متبادل ذریعے سے بجلی حاصل کرنا پڑی۔
وزیراعظم ینگلک نے اقتدار سے علیحدہ ہونے کے مطالبات کو مسترد کرتے ہوئے صورتحال کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کا کہا ہے۔ انھوں نے ایک بار پھر مظاہرین کو روکنے کے لیے تشدد کا استعمال نہ کرنے کا عزم ظاہر کیا۔
ان تازہ مظاہروں کا سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب حکومت استثنیٰ کا ایک بل پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا جس کا مقصد وزیراعظم ینگلک کے بھائی اور سابق جلاوطن تھائی وزیراعظم تھاکسن شیناواترا کو ملک میں واپس آنے کی اجازت دینا اور بدعنوانی کے الزام میں انھیں دو سال قید کی سزا سے بچانا تھا۔ سینٹ اس بل کو مسترد کر چکی ہے۔
وزیراعظم ینگلک شیناواترا 2011ء میں اقتدار میں آئی تھیں۔ ان کے بھائی تھاکسن کی حکومت 2006 میں ملک گیر مظاہروں کے نتیجے میں ختم ہوئی تھی۔ سابق وزیراعظم پر بدعنوانی کے تحت مقدمہ چلا اور انھیں سزا سنائی گئی۔
تھاکسن جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ ان پر سیاسی بنیادوں پر الزامات لگائے گئے۔
بنکاک میں جمعرات کو اس تحریک کے حق میں 134 جب کہ اس کے خلاف 297 ووٹ پڑے۔
وزیراعظم کے خلاف بدعنوانی کے الزامات عائد کرتے ہوئے حزب مخالف سراپا احتجاج بھی ہے۔
دریں اثناء حزب مخالف کے مظاہرین نے اپنے احتجاج کا سلسلہ پورے دارالحکومت تک پھیلا دیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ جب تک وزیراعظم ینگلک مستعفی نہیں ہوتیں وہ ہر وزارت کی عمارت پر قابض ہوتے رہیں گے۔
جمعرات کو پولیس کے مطابق مظاہرین نے پولیس ہیڈکوارٹرز اور اس سے ملحقہ ایک اسپتال کو بجلی فراہم کرنے والی تاریخ اکھاڑ دیں جس کی وجہ سے ان عمارتوں کو متبادل ذریعے سے بجلی حاصل کرنا پڑی۔
وزیراعظم ینگلک نے اقتدار سے علیحدہ ہونے کے مطالبات کو مسترد کرتے ہوئے صورتحال کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کا کہا ہے۔ انھوں نے ایک بار پھر مظاہرین کو روکنے کے لیے تشدد کا استعمال نہ کرنے کا عزم ظاہر کیا۔
ان تازہ مظاہروں کا سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب حکومت استثنیٰ کا ایک بل پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا جس کا مقصد وزیراعظم ینگلک کے بھائی اور سابق جلاوطن تھائی وزیراعظم تھاکسن شیناواترا کو ملک میں واپس آنے کی اجازت دینا اور بدعنوانی کے الزام میں انھیں دو سال قید کی سزا سے بچانا تھا۔ سینٹ اس بل کو مسترد کر چکی ہے۔
وزیراعظم ینگلک شیناواترا 2011ء میں اقتدار میں آئی تھیں۔ ان کے بھائی تھاکسن کی حکومت 2006 میں ملک گیر مظاہروں کے نتیجے میں ختم ہوئی تھی۔ سابق وزیراعظم پر بدعنوانی کے تحت مقدمہ چلا اور انھیں سزا سنائی گئی۔
تھاکسن جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ ان پر سیاسی بنیادوں پر الزامات لگائے گئے۔