تھائی لینڈ کی حکومت نے برطرف شدہ وزیراعظم ینگ لک شیناواترا کے حامیوں پر زور دیا ہے کہ وہ قانون سازوں کی طرف سے ان کے مواخذے کے وقت بنکاک سے باہر رہیں۔
ملک کی پہلی خاتون وزیراعظم کو گزشتہ سال مئی میں بدعنوانی کے الزام میں ایک عدالتی حکم پر برطرف کیا گیا تھا جس کے کچھ ہی عرصے بعد ملک میں فوج نے اقتدار سنبھال لیا تھا۔
مواخذے کی کارروائی جمعہ کو شروع ہوگی اور اگر یہ کامیاب ہو جاتی ہے تو سابق وزیراعظم کو پانچ سال تک سیاست میں حصہ لینے پر پابندی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ینگ لک دیہی علاقوں کے عوام میں خاصی مقبول ہیں اور انھیں 2011ء میں ان ہی لوگوں کی حمایت سے انتخابات میں بھاری کامیابی حاصل ہوئی تھی۔ ان کے بھائی اور سابق وزیراعظم تھاکسن شیناواترا کو بھی ان ہی لوگوں کی حمایت حاصل رہی۔
ینگ لک پر چاولوں کی خریداری سے متعلق زراعانت کی ایک اسکیم میں بدعنوانی کا معاملہ ہے جو ناقدین کے بقول حکومتی وسائل کا ضیاع تھا۔
نائب وزیراعظم پراوت وونگسووان نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ " ہم ینگ لک کے حامیوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ کل بنکاک کا سفر نہ کریں۔ اگر آپ ان کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتے ہیں تو آپ ایسا اپنے گھر میں رہ کر یا پھر فون پر بھی کر سکتے ہیں۔"
مواخذے کے عمل سے پہلے پارلیمان کے باہر پولیس کی اضافی نفری تعینات کی جارہی ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹا جا سکے۔