پاک ایران سرحد پر دہشت گرد حملے میں 10 ایرانی گارڈ ہلاک

ایرانی سرحدی محافظ ۔ فائل فوٹو

ایران کے سرکاری میڈیا پر جاری ہونے والے ایک بیان میں ایرانی پولیس نے کہا ہے کہ سرحدی محافظوں کو گھات لگا کر ہلاک کیا گیااور اس حملے کی ذمہ داری کلی طورپر پاکستانی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔

پاکستان کی سرحدپربدھ کے روز سنی عسکریت پسندوں نے10 ایرانی سرحدی محافظوں کو ہلاک کر دیا۔

خبررساں ادارے روئیٹرز نے ایران کی تسنیم نیوز ایجنسی کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ایک عسکریت پسند گروپ جیش العدل نے اس واقعہ کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعوی کیا ہے۔

تسنیم نیوز ایجنسی نے کہا ہے کہ صوبہ سیستان بلوچستان کے علاقے میرجاوہ کی سرحد پر پاکستانی کی حدود کی جانب سے سرحدی زیرو پوائنٹ پردہشت گردوں کے حملے میں 10 سرحدی محافظ ہلاک ہوگئے۔

ایران کے سرکاری میڈیا پر جاری ہونے والے ایک بیان میں ایرانی پولیس نے کہا ہے کہ سرحدی محافظوں کو گھات لگا کر ہلاک کیا گیااور اس حملے کی ذمہ داری کلی طورپر پاکستانی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔

سیستان بلوچستان ایران کاجنوب مشرقی صوبہ ہے جسے طویل عرصے سے منشیات کے اسمگلروں اور علیحدگی پسند عسکریت پسندوں کی سرگرمیوں کے باعث بدامنی کا سامنا ہے۔

اس صوبے کی آبادی کی اکثریت سنی مسلمانوں پر مشتمل ہے جب کہ ایران کی غالب آبادی شیعہ ہے۔

جیش العدل نامی سنی گروپ اس سے پہلے بھی ایرانی سیکیورٹی فورسز کے خلاف حملے کر چکا ہے جس کے بارے میں اس کا کہنا ہے کہ اس کی کارروائیاں ایران کی جانب سے سنی مسلمانوں اور بلوچوں کے ساتھ امتیازی سلوک کا ردعمل ہے۔

اس گروپ نے اپریل 2015 میں 8 سرحدی محافظوں اوراکتوبر 2013 میں 14 سرحدی محافظوں کو ہلاک کرنے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعوی کیا تھا۔