مصر: صحرائے سینا میں حملہ، 10 فوجی اہلکار ہلاک

فائل

ہلاک ہونے والوں میں مصری فوج کے اسپیشل یونٹ کا ایک اعلیٰ افسر کرنل احمد المنسی بھی شامل ہے۔

مصر کے علاقے جزیرہ نما سینا میں شدت پسندوں کے حملے میں مصری فوج کے ایک افسر سمیت 10 اہلکار ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔

حکام کے مطابق حملہ البرث نامی علاقے کے جنوب میں واقع ایک گاؤں رفحہ میں فوج کے ایک مرکز کے نزدیک واقع چوکی پر ہوا۔

حکام نے بتایا ہے کہ پہلے ایک خود کش بمبار نے بارود سے بھری اپنی گاڑی چوکی سے ٹکرادی جس کے بعد درجنوں نقاب پوش مسلح جنگجووں نے فوجی مرکز پر دھاوا بول دیا اور اندھا دھند فائرنگ کی۔

حملے میں 10 اہلکار ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں مصری فوج کے اسپیشل یونٹ کا ایک اعلیٰ افسر کرنل احمد المنسی بھی شامل ہے۔

تاحال حملے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی ہے۔ لیکن حالیہ برسوں کے دوران مصر کے اس علاقے میں داعش کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے جس کے حملوں میں مصری سکیورٹی اداروں کے سیکڑوں اہلکاروں مارے جاچکے ہیں۔

امریکی خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے رابطہ کرنے پر مصری فوج کے ترجمان نے واقعے پر کوئی ردِ عمل دینے سے انکار کردیا ہے۔

گزشتہ چند ماہ کے دوران داعش نے مصر میں آباد قبطی عیسائیوں پر چار بڑے حملے کیے ہیں جن میں بیسیوں افراد مارے گئے۔

ان حملوں کے بعد مصر کے فوجی صدر عبدالفتاح السیسی نے ملک میں ہنگامی حالت نافذ کر رکھی ہے جس کے بعد فوج کو وسیع اختیارات حاصل ہوگئے ہیں۔