پولیس نے امریکی ریاست ٹیکساس کے ایک ایکویرئم سے چرائی جانے والی شارک برآمد کر کے تین چوروں کو گرفتار کر لیا۔
ایکویرئم سے شارک کی چوری بالکل فلمی انداز میں ہوئی ۔اور چور محافظوں کی نظر بچا کر دن دھاڑے تالاب سے شارک لے اڑے۔
چوروں نے اپنا منصوبہ بڑی مہارت سے بنایا تھا، لیکن وہ یہ بھول گئے کہ ایکویرئم میں نگرانی کے لیے خفیہ کیمرے لگے ہوئے ہیں اور وہاں ہر پل، ہر حرکت ویڈیو میں محفوظ ہو جاتی ہے۔
کئی لوگوں نے اس برآمد ہونے والے شارک کے بچے کی تصویر ٹویٹ کی ہے۔
ویڈیو سے پتا چلا کہ چور اپنے ساتھ ایک گہرا برتن اور بچہ گاڑی لے گئے تھے۔ انہوں نے تالاب سے شارک کا ایک بچہ نکال کر پانی کے ساتھ برتن میں ڈالا اور اسے ڈھانپ کر بچہ گاڑی میں رکھ دیا۔ پھر وہ بڑے اطمینان سے باہر نکلے اور اس سے پہلے کہ ایکویرئم کا سیکیورٹی سٹاف انہیں پکڑتا، وہ سرخ رنگ کے ایک ٹرک میں بیٹھ کر اسے تیزی بھگاتے ہوئے غائب ہو گئے۔
چوری کا یہ واقعہ دوپہر کے وقت پیش آیا۔
پولیس نے خفیہ کیمروں کی ویڈیو اور دیگر ذرائع سے ملنے والی معلومات کی مدد سے سرخ ٹرک کا کھوج لگایا اور شارک کے چور تک پہنچ گئی جس کا نام اینٹونی شینن بتایا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے 38 سالہ اینٹونی نے اپنے جرم کا إقرار کر لیا ہے۔
لیون ویلی پولیس چیف جوزف سیلواگیو نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ اس کا گھر ایک طرح سے ایکویرئم ہے اور وہاں بہت مختلف قسم کے آبی جانور رکھے ہوئے ہیں۔
غالباً اس کے ایکویرئم میں شارک کی کمی تھی۔ تاہم بڑی منصوبہ بندی سے کی جانے والی چوری اسے راس نہیں آئی اور وہ مال مسروقہ سمیت پکڑا گیا۔
اینٹونی نے شارک کا جو بچہ چرایا تھا، وہ چھوٹے قد کی نسل سے تعلق رکھتا ہے۔ اس نسل کی شارک کی لمبائی تقریباً تین فٹ ہوتی ہے۔ وہ انسانوں کو نقصان نہیں پہنچاتی اور اس کی خوراک پانی میں پائے جانے والی چھوٹے جانور ہیں۔