جہاز کو گزشتہ ہفتے لیبیا سے آزادی کا اعلان کرنے والے مشرقی صوبے کے باغیوں نے اغوا کرنے کے بعد اس پر دو لاکھ 34 ہزار بیرل خام تیل لاد دیا تھا جس کی مالیت 24 ملین ڈالر تھی۔
واشنگٹن —
لیبیا کے باغیوں کے ہاتھوں اغوا ہونے والے شمالی کورین بحری جہاز 'مارننگ گلوری' بازیابی کے بعد بحفاظت لیبیا کی بندرگاہ پہنچ گیا ہے۔
مذکورہ جہاز کو گزشتہ ہفتے لیبیا سے آزادی کا اعلان کرنے والے مشرقی صوبے کے باغیوں نے اغوا کرنے کے بعد اس پر دو لاکھ 34 ہزار بیرل خام تیل لاد دیا تھا جس کی مالیت 24 ملین ڈالر تھی۔
لیبیا کی مرکزی حکومت نے باغیوں کی جانب سے تیل فروخت کرنے کی کوشش روکنے کی اپنی سی کوشش کی تھی لیکن جہاز کےلیبیا کی حدود سے باہر نکل جانے اور بین الاقوامی پانیوں میں داخل ہوجانے کے بعد اس نے مدد کے لیے امریکہ اور یورپی ممالک سے مدد طلب کی تھی۔
لیبیا کی حکومت کی اپیل پر امریکی بحریہ نے کاروائی کرتے ہوئے جہاز کو قبرص کے ایک جزیرے کے نزدیک روک لیا تھاا ور اسے واپس لیبیا کی طرف جانے پر مجبور کردیا تھا۔
لیبیا کے حکام نے بتایا ہے کہ جہاز اتوار کو زاویہ کی بندرگاہ پر لنگر انداز ہوگیا ہے جس کے بعد اس پر لدا ہوا تیل خالی کیا جارہا ہے۔
جہاز کے کپتان سمیت عملے کے چھ افراد کا تعلق پاکستان سے بتایا جاتا ہے۔ شمالی کوریا کی حکومت کا کہنا ہے کہ جہاز کے امور سے ان کا کوئی تعلق نہیں۔
جہاز کی واپسی کو لیبیا کی حکومت کی کامیابی قرار دیا جارہا ہے جو اندرونِ ملک جاری بغاوتوں اور قبائلی جھگڑوں پر قابو پانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔
لیبیا سے علیحدگی کا اعلان کرنے والے مشرقی صوبے سے تعلق رکھنے والے جنگجووں نے علاقے کی ایک بندرگاہ پر قبضہ بھی کر رکھا ہے جسے لیبیائی حکام ختم کرانے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔
مذکورہ جہاز کو گزشتہ ہفتے لیبیا سے آزادی کا اعلان کرنے والے مشرقی صوبے کے باغیوں نے اغوا کرنے کے بعد اس پر دو لاکھ 34 ہزار بیرل خام تیل لاد دیا تھا جس کی مالیت 24 ملین ڈالر تھی۔
لیبیا کی مرکزی حکومت نے باغیوں کی جانب سے تیل فروخت کرنے کی کوشش روکنے کی اپنی سی کوشش کی تھی لیکن جہاز کےلیبیا کی حدود سے باہر نکل جانے اور بین الاقوامی پانیوں میں داخل ہوجانے کے بعد اس نے مدد کے لیے امریکہ اور یورپی ممالک سے مدد طلب کی تھی۔
لیبیا کی حکومت کی اپیل پر امریکی بحریہ نے کاروائی کرتے ہوئے جہاز کو قبرص کے ایک جزیرے کے نزدیک روک لیا تھاا ور اسے واپس لیبیا کی طرف جانے پر مجبور کردیا تھا۔
لیبیا کے حکام نے بتایا ہے کہ جہاز اتوار کو زاویہ کی بندرگاہ پر لنگر انداز ہوگیا ہے جس کے بعد اس پر لدا ہوا تیل خالی کیا جارہا ہے۔
جہاز کے کپتان سمیت عملے کے چھ افراد کا تعلق پاکستان سے بتایا جاتا ہے۔ شمالی کوریا کی حکومت کا کہنا ہے کہ جہاز کے امور سے ان کا کوئی تعلق نہیں۔
جہاز کی واپسی کو لیبیا کی حکومت کی کامیابی قرار دیا جارہا ہے جو اندرونِ ملک جاری بغاوتوں اور قبائلی جھگڑوں پر قابو پانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔
لیبیا سے علیحدگی کا اعلان کرنے والے مشرقی صوبے سے تعلق رکھنے والے جنگجووں نے علاقے کی ایک بندرگاہ پر قبضہ بھی کر رکھا ہے جسے لیبیائی حکام ختم کرانے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔