تائیوان: ایڈز سے متاثرہ اعضاء کی پیوندکاری کی تحقیقات

تائیوان: ایڈز سے متاثرہ اعضاء کی پیوندکاری کی تحقیقات

تائیوان کے ایک بڑے اسپتال کی جانب سے ایڈز سے متاثرہ ایک عطیہ کنندہ کے اعضاء کی پانچ دیگر مریضوں میں پیوندکاری کے معاملے کی تحقیقات کی جارہی ہیں جسے حکام نے "انتہائی درجے کی طبی غفلت" قرار دیا ہے۔

تائیوان کے محکمہ صحت کے حکام نے پیر کو اعلان کیا ہے کہ واقعہ کے ذمہ دار دارالحکومت تائی پے کے 'نیشنل تائیوان یونیورسٹی اسپتال' کےخلاف کارروائی سے قبل معاملے کی جانچ کی جائے گی۔ محکمہ نے اسپتال کو واقعے سے متعلق تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کے لیے منگل کی شام تک کا وقت دیا ہے۔

اسپتال انتظامیہ نے تسلیم کیا ہے کہ اس کے طبی عملے سے اعضاء کے عطیہ کنندہ کے بارے میں فون پر دیے گئے پیغام کو سمجھنے میں غلطی ہوئی تھی جبکہ پیوند کاری سے قبل طبی عملے نے عطیہ کنندہ کے طبی ٹیسٹ کے نتائج کو دوبارہ نہیں جانچا تھا۔

اعضاء گزشتہ ہفتے وفات پانے والے ایک شخص کی جانب سے عطیہ کیے گئے تھے جس کے اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ وہ اس حقیقت سے لاعلم تھے کہ متوفی 'ایچ ائی وی پازیٹو' تھا۔

عطیہ کنندہ کا جگر، پھیپھڑے اور دونوں گردوں کی دیگر مریضوں میں'نیشنل تائیوان یونیورسٹی اسپتال' میں پیوندکاری کردی گئی تھی جبکہ اس کے دل کو 'نیشنل چینگ کنگ یونیورسٹی اسپتال' میں زیرِ علاج ایک مریض میں پیوند کاری کے لیے بھجوا دیا گیا تھا۔

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ جن مریضوں میں اعضاء کی پیوند کاری کی گئی ہے ان کے ایڈز میں مبتلا ہونے کا امکان ہے اور انہیں ایڈز کے خلاف مدافعت کی ادویات دی جارہی ہیں۔