سبین محمود کی تنظیم انسانی حقوق کے ایوارڈ کے لئے نامزد

فائل

انسانی حقوق کا ٹیولپ ایوارڈ نیدرلینڈ کی حکومت کی جانب سے ایسی این جی او کو دیاجاتا ہے جو انسانی حقوق کو فروغ دینے اور ان سے متعلق حمایت فراہم کرنے کے لیے کام کر رہی ہے

کراچی: حال ہی میں کراچی کی ایک غیر سرکاری تنظیم کا نام ’ہیومن رائٹس ٹیولپ ایوارڈ برائے 2015ء‘ کیلئے نامزد کرلیا گیا ہے۔

کراچی میں کئی برسوں سے آرٹس اور فن کے پروگراموں کیلئے سرگرم تنظِم 'دی سیکنڈ فلور' کا نام دنیا بھر کی ان غیرسرکاری تنظیموں کی فہرست میں شامل ہے، جنھیں حال ہی میں اس ایوارڈ کیلئے نامزد کیا گیا ہے۔

انسانی حقوق کا ٹیولپ ایوارڈ نیدرلینڈ کی حکومت کی جانب سے ایسی این جی او کو دیاجاتا ہے جو انسانی حقوق کو فروغ دینے اور ان سے متعلق حمایت فراہم کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔

یہ 'دی سیکنڈ فلور' نامی غیر سرکاری تنظیم سماجی رہنما، سبین محمود چلا رہی تھیں، جنھیں چند ماہ قبل کراچی میں نامعلوم افراد کی جانب سے قتل کردیا گیا تھا۔ انھیں اس وقت قتل کیا گیا جب وہ دی سیکنڈ فلور میں گمشدہ بلوچ افراد کے عنوان سے ایک سیمینار ختم کرکے گھر واپس آ رہی تھیں۔

’ٹی ٹو ایف‘ عام شہریوں کیلئے ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں سماجی عنوان سے متعلق پروگرام منعقد کئےجاتے ہیں اور ان پروگراموں میں ہر کسی کو اپنی رائے پیش کرنے کی مکمل آزادی ہوتی ہے۔

انسانی حقوق کے ایوارڈ کیلئے نامزد کی گئی یہ پاکستانی تنظیم دنیا بھر کی 30 ممالک کی این جی او کی فہرست میں شامل ہے۔ان 30 ناموں میں سے 6 نام فائنل کئےجائیں گے، جس کے بعد عوام کی پسندیدگی کے اعتبار سے ایوارڈ کیلئے نام چنا جائےگا۔

'ہیومن رائٹس ٹیولپ ایوارڈ 2015ء‘ کے لئے آن لائن ووٹنگ کا سلسلہ جاری ہے جو 16 تمبر تک جاری رہےگا۔

اس فہرست میں کراچی کی این جی او سیکنڈ فلور کا نام اس ووٹنگ فہرست میں نمایاں ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان میں انسانی حقوق کیلئے سرگرم ایک اور این جی او 'آہنگ' کو اس ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔

اس ایوارڈ کے نام کا اعلان رواں برس دسمبر میں کیا جائے گا۔ ایوارڈ سمیت این جی او کی لئے نقد انعام بھی رکھا گیا ہے۔