’شام کے قومی اتحاد‘ نے کہا ہے کہ اس نے آئندہ ہفتے روم میں ’فرینڈز آف سیریا‘ اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ ماسکو اور واشنگٹن میں بات چیت کے دعوت نامے بھی واپس کر دئیے جائیں گے۔
واشنگٹن —
شام میں اپوزیشن کے بڑے گروپ ’شام کے قومی اتحاد‘ نے خود کو بین الاقوامی اجلاسوں سے الگ کر لیا ہے اور ایسا اسکے الفاظ میں، شامی عوام کے خلاف جرائم پر دنیا کی شرمناک بے عملی کے خلاف احتجاج کے طور پر کیا جا رہا ہے۔
’شام کے قومی اتحاد‘ نے کہا ہے کہ اس نے آئندہ ہفتے روم میں ’فرینڈز آف سیریا‘ اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ ماسکو اور واشنگٹن میں بات چیت کے دعوت نامے بھی واپس کر دئیے جائیں گے۔
ایک بیان میں اتحاد نے اسکے الفاظ میں، شام میں روزانہ جرائم پر بین الاقوامی خاموشی پر نکتہ چینی کی ہے اور کہا ہے کہ خاموشی دو برس کی ہلاکتوں میں شرکت کے مترادف ہے۔
بیان میں روس پر، شامی صدر بشار الاسد کو ہتھیار فراہم کرنے کے باعث خاص طور پر نکتہ چینی کی گئی ہے۔ شامی اپوزیشن گروپ کے مطابق اس کی پریشانی شام کے بڑے شہر حلب میں باغیوں کے قبضے والے علاقے پر روسی ساخت کے میزائل داغے جانے کے باعث ہے۔
’شام کے قومی اتحاد‘ نے کہا ہے کہ اس نے آئندہ ہفتے روم میں ’فرینڈز آف سیریا‘ اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ ماسکو اور واشنگٹن میں بات چیت کے دعوت نامے بھی واپس کر دئیے جائیں گے۔
ایک بیان میں اتحاد نے اسکے الفاظ میں، شام میں روزانہ جرائم پر بین الاقوامی خاموشی پر نکتہ چینی کی ہے اور کہا ہے کہ خاموشی دو برس کی ہلاکتوں میں شرکت کے مترادف ہے۔
بیان میں روس پر، شامی صدر بشار الاسد کو ہتھیار فراہم کرنے کے باعث خاص طور پر نکتہ چینی کی گئی ہے۔ شامی اپوزیشن گروپ کے مطابق اس کی پریشانی شام کے بڑے شہر حلب میں باغیوں کے قبضے والے علاقے پر روسی ساخت کے میزائل داغے جانے کے باعث ہے۔