بین الاقوامی ریڈی کراس اور شام کی ریڈ کریسنٹ کی امدادی ٹیموں کو جمعرات کے روز تشدد کے واقعات کے باعث مغربی شہر حمص سے زخمی شہریوں کو نکالنے کی اپنی کوششیں ترک کرنا پڑیں۔
آئی سی آرسی نے بدھ کو اعلان کیا کہ وہ حمص سے زخمیوں اور پھنسے ہوئے شہریوں کو نکالنے کے لیے پوری طرح تیار تھی ۔
اس کا کہناہے کہ سرکاری اور حکومت مخالف فورسز فائربندی کے ایک عارضی معاہدے پر متفق ہوگئی تھیں تاکہ شہر یوں کا انخلاعمل میں لایا جاسکے اور انتہائی ضروری ادویات پہنچائی جاسکیں۔
لیکن حمص پر گولہ باری بند نہیں ہوسکی۔ شہریوں اور شام کے انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہناہے کہ جمعرات کو سرکاری فورسز کی گولہ باری کے نتیجے میں حمص میں دوافراد ہلاک ہوگئے۔
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ حمص کے مضافاتی علاقوں میں سینکڑوں شہری پھنسے ہوئے ہیں۔
حمص کو گذشتہ 15 ماہ سے صدر بشارالاسد کے اقتدار کے خلاف جاری تحریک کے ایک اہم مرکزکی حیثیت حاصل رہی ہے۔ اور فروری اور مارچ کے دوران اس علاقے پر کئی ہفتوں تک سرکاری فورسز کی گولہ باری اور سینکڑوں لوگوں کی ہلاکتوں کے نتیجے میں اس شہر کے متعلق بین الاقوای تحفظات میں اضافہ ہوا۔