شام اور ترکی کی سرحد پر دھماکا، 43 ہلاک

برطانیہ کی ’سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائیٹس‘ کا کہنا ہے کہ جمعرات کے روز ہونے والا یہ دھماکہ شمالی شام میں باب الاسلامہ کی چوکی کے نزدیک ہوا
شام اور ترکی کی سرحد پر ایک کار بم دھماکے میں ہلاکتوں کی تعداد 43 ہو گئی ہے۔

برطانیہ کی ’سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائیٹس‘ کا کہنا ہے کہ جمعرات کے روز ہونے والا یہ دھماکہ شمالی شام میں باب الاسلامہ کی چوکی کے نزدیک ہوا۔

شام کی ترکی سے ملحقہ سرحد ان شدت پسند باغیوں کے قبضے میں ہے جو عراق کے شدت پسندوں کے ساتھ ایک طویل عرصے سے نبرد آزما ہیں۔

ترکی نے پہلے ہی 6 لاکھ شامی پناہ گزینوں کو پناہ دے رکھی ہے جو اپنے ملک کی خانہ جنگی کے باعث نقل ِ مکانی کرنے پر مجبور ہوئے۔ ترکی نے شام میں جاری تنازعے کے دوران اپنی سرحد کو مستقل کھولے رکھا ہے۔

لندن میں جمعرات کے روز ’فرینڈز آف سیریا‘ کے 11 ممالک کے وزرائے خارجہ اکٹھے ہوئے اور شام کے مسئلے کے سیاسی حل اور شام سے خانہ جنگی ختم کرنے کے لیے معاملات پر غور و خوض کیا۔ یہ تمام ممالک شام میں باغیوں کے حامی ہیں۔


برطانوی وزیر ِخارجہ ولیم ہیگ کی جانب سے منعقدہ ’فرینڈز آف سیریا‘ اجلاس میں شام کے مسئلے پر تفصیل سے گفتگو کی گئی۔