شام: داعش کا نشانہ بن کر روسی مشیر ہلاک

فائل

بیان میں کہا گیا ہے کہ شناخت نا کردہ یہ عہدے دار پیر کو شدید زخمی ہوئے، ’’جب وہ شام کی فوج کو نئے ہتھیار چلانے کی تربیت فراہم کر رہے تھے‘‘۔ روسی وزارتِ دفاع نے نہیں بتایا آیا یہ واقعہ کہاں پیش آیا۔ لیکن، کہا گیا ہے کہ اہل کار کے لیے بعد از مرگ تمغے کا اعلان کیا جائے گا

روسی وزارتِ دفاع نے بدھ کے روز کہا ہے کہ داعش کی جانب سے فائر کردہ بھاری دہانے کے گولے کا نشانہ بن کر ایک روسی فوجی مشیر ہلاک ہوا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ شناخت نا کردہ یہ عہدے دار پیر کو شدید زخمی ہوئے، ’’جب وہ شام کی فوج کو نئے ہتھیار چلانے کی تربیت فراہم کر رہے تھے‘‘۔

وزارت نے نہیں بتایا آیا یہ واقعہ کہاں پیش آیا۔ لیکن، کہا گیا ہے کہ اہل کار کے لیے بعد از مرگ تمغے کا اعلان کیا جائے گا۔

شام میں اب تک ہلاک ہونے والا یہ تیسرا اہل کار تھا، جب سے روس نے اپنے فوجی مشیر شام روانہ کیے ہیں اور دولت اسلامیہ اور دیگر گروہ، جنھیں وہ ’دہشت گرد‘‘ بتاتے ہیں، کے خلاف فضائی کارروائی کا آغاز کیا ہے۔

امریکہ اور دیگر مغربی ممالک روس پر الزام لگاتے ہیں کہ وہ خاص طور پر بشار الاسد کے مخالفین کو نشانہ بنا رہے ہیں؛ اور کہتے ہیں کہ فضائی کارروائی کا اصل مقصد شامی صدر کی حکومت کو تقویت دینا ہے۔