شام: سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں دو افراد ہلاک

حمص میں عوای مظاہرے کی ایک ویڈیو

شام کی سیکیورٹی فورسز نے وسطی صوبے حمص میں کم ازکم دوافراد کو ہلاک کردیا ہے۔ ہفتے کے روز کی ان ہلاکتوں سے قبل جمعے کو ملک کے مختلف حصوں میں پکڑ دھکڑ کی کارروائیوں کے دوران شام کی فورسز نے کم ازکم 34 افراد کو ہلاک کردیا تھا۔

صدربشار الاسد نے اس ہفتے اقوام متحدہ کے سربراہ کویہ یقین دہانی کرانے کے باوجود کہ فوجی کارروائیاں ختم کردی گئی ہیں، ظالمانہ پکڑ دھکڑ میں مزید اضافہ کردیاہے۔

اس بار فوجی پکڑ دھکڑ کے مراکز ساحلی شہر لاذکیہ، مشرقی شہر دیرالزور اور حکومت کے خلاف مظاہروں کا وسطی اہم شہر حما ت تھے۔

شام کے سرکاری خبررساں ادارے ثنا نے کہا ہے کہ مسٹر اسد اتوار کے روز قومی ٹیلی ویژن پر ملک کو درپیش بحران پر بات چیت کریں گے۔ جب کہ اس سے چند دن قبل امریکہ، یورپی یونین اور کئی دوسری مغربی طاقتوں نے بشارالاسد سے اقتدار چھوڑنے کے لیے کہا تھا۔

ایک اور خبر کے مطابق اقوام متحدہ نےشام میں انسانی حقوق کی صورت کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے اپنی ایک ٹیم وہاں بھیجنے کااعلان کیاہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے جمعرات کے روز کہا کہ مسٹر اسد کی فورسز نے بڑے پیمانے پر منصوبہ بندی کے ساتھ شہریوں پر حملے کیے ہیں جو انسانیت کے خلاف جرائم میں شمار کیے جاسکتے ہیں۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کی تنظیم کے سربراہ ناوی فیلے نے سیکیورٹی کونسل سے کہا کہ کونسل کو شام کا معاملہ ہیگ میں قائم بین الاقوامی فوجداری عدالت کے سپر د کرنا چاہیے۔