کوبانی میں دولت اسلامیہ کے ٹھکانوں پر بمباری

امریکی سنٹرل کمانڈ کے مطابق جمعرات کو کی گئی تازہ فضائی کارروائیوں میں شام کے شہر کے شمال اور جنوب میں دولت اسلامیہ کے زیر قبضہ عمارتوں، اُن کے ٹٰینکوں اور مشین گنوں کو نشانہ بنایا۔

امریکہ کی فوج نے ترکی کی سرحد کے قریب شام کے علاقے کوبانی میں دولت اسلامیہ کے اہداف پر فضائی کارروائیاں جاری رکھیں۔

اس علاقے میں کرد ملیشیاء دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں کے خلاف لڑائی میں مصروف ہیں۔

امریکی سنٹرل کمانڈ کے مطابق جمعرات کو کی گئی تازہ فضائی کارروائیوں میں شام کے شہر کے شمال اور جنوب میں دولت اسلامیہ کے زیر قبضہ عمارتوں، اُن کے ٹینکوں اور مشین گنوں کو نشانہ بنایا۔

اس سے قبل امریکی محکمہ دفاع کے عہدیداروں نے کہا تھا کہ کرد ملیشیاء کا اب بھی شہر کے بیشتر حصے پر کنٹرول ہے۔ کوبانی جسے ’عین العرب‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے وہاں کرد ملیشیاء دولت اسلامیہ کے خلاف لڑائی میں مصروف ہیں۔

کوبانی کے دفاع کے سربراہ عصمت حسن نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ’کردش پیپلز پروٹیکشن یونٹس‘ جسے ’وائے پی جی‘ کہا جاتا ہے نے گزشتہ رات جھڑپوں کے بعد جنگجوؤں کی پیش قدمی کو روک دیا تھا۔

اُنھوں نے کہا کہ دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں کو شام کے شہروں حلب اور رقہ سے کمک مل رہی ہے۔

کوبانی میں لڑائی کے بعد یہاں کی بیشتر مقامی کرد آبادی نے پڑوسی ملک ترکی میں پناہ لے رکھی ہے۔

امریکہ اور نیٹو کے عہدیداروں نے جمعرات کو انقرہ میں ترک قیادت سے ملاقات کی تھی۔

ترک پارلیمنٹ نے اپنی فوج کو شام اور عراق میں فوجی کارروائی کی اجازت دے رکھی ہے لیکن ترکی نے تاحال جنگجوؤں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔