سرکاری خبر رساں ایجنسی ثناء کے مطابق ’’دہشت گردوں‘‘ کی طرف سے شمالی حصے میں گولے داغے جانے سے متعدد افراد ہلاک و زخمی ہو گئے ہیں۔
شام کے دارالحکومت دمشق میں باغیوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان لڑائی جمعرات کو دوسرے روز بھی جاری ہے۔
سرگرم کارکنوں کا کہنا ہے کہ جمعرات کو شہر کے مشرقی اور جنوبی حصوں میں شدید لڑائی ہوئی جہاں سرکاری فوج کی طرف سے شدید گولہ باری بھی کی گئی۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ثناء کے مطابق ’’دہشت گردوں‘‘ کی طرف سے شمالی حصے میں گولے داغے جانے سے متعدد افراد ہلاک و زخمی ہو گئے ہیں۔ شام کی حکومت باغیوں کے لیے ’’دہشت گرد‘‘ کی اصطلاح استعمال کرتی ہے۔
یہ شدید لڑائی بدھ کو اس وقت شروع ہوئی جب باغیوں کے گروپ’’فری سیریئن آرمی‘‘ نے شہر کو ’’آزاد‘‘ کرانے کے لیے آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔
انسانی حقوق کے لیے سرگرم سیریئن آبزرویٹری گروپ کا کہنا ہے کہ بدھ کو ملک بھر میں ہونے والی لڑائیوں میں کم از کم 170 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے۔
شام میں مارچ 2011ء سے جاری بحران میں اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق 60 ہزار سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں۔
سرگرم کارکنوں کا کہنا ہے کہ جمعرات کو شہر کے مشرقی اور جنوبی حصوں میں شدید لڑائی ہوئی جہاں سرکاری فوج کی طرف سے شدید گولہ باری بھی کی گئی۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ثناء کے مطابق ’’دہشت گردوں‘‘ کی طرف سے شمالی حصے میں گولے داغے جانے سے متعدد افراد ہلاک و زخمی ہو گئے ہیں۔ شام کی حکومت باغیوں کے لیے ’’دہشت گرد‘‘ کی اصطلاح استعمال کرتی ہے۔
یہ شدید لڑائی بدھ کو اس وقت شروع ہوئی جب باغیوں کے گروپ’’فری سیریئن آرمی‘‘ نے شہر کو ’’آزاد‘‘ کرانے کے لیے آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔
انسانی حقوق کے لیے سرگرم سیریئن آبزرویٹری گروپ کا کہنا ہے کہ بدھ کو ملک بھر میں ہونے والی لڑائیوں میں کم از کم 170 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے۔
شام میں مارچ 2011ء سے جاری بحران میں اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق 60 ہزار سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں۔