مسٹر اسد کی ایلیٹ ریپبلیکن گارڈز میں بریگیڈیئر جنرل کے عہدے پر فائز طلاس شام کے سابق وزیر دفاع کے صاحبزادے ہیں۔
شام کے صدر بشار الاسد کے ایک قریبی ساتھی اور فوجی جنرل کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ منحرف ہوکر ترکی پہنچ گئے ہیں اور اس واقعے کو مسٹر اسد کی حکومت کے لیے ایک بڑا دھچکہ قرار دیا جا رہا ہے۔
’’سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس‘‘ کے سیپان حسن نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ ان کی تنظیم کے کارکنوں کو صحافیوں اور شام کے سکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ مناف طلاس ملک چھوڑ چکے ہیں۔
مسٹر اسد کی ایلیٹ ریپبلیکن گارڈز میں بریگیڈیئر جنرل کے عہدے پر فائز طلاس شام کے سابق وزیر دفاع کے صاحبزادے ہیں۔
حسن نے توقع ظاہر کی ہے کہ طلاس آنے والے دنوں میں جلد ہی اپنے انحراف کا باقاعدہ اعلان کریں گے۔ ان کے بقول حزب مخالف کی فری سیریئن آرمی کے کرنل رعد الاسد نے جمعرات کے روز کہا تھا کہ طلاس ترکی میں ہیں۔
ترکی نے تاحال طلاس کی اپنے ملک میں موجودگی کی تصدیق نہیں کی ہے۔
مغربی اور مشرق وسطیٰ کے ذرائع ابلاغ نے بھی شام کے جنرل کے منحرف ہونے کی اطلاعات دی ہیں۔
’’سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس‘‘ کے سیپان حسن نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ ان کی تنظیم کے کارکنوں کو صحافیوں اور شام کے سکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ مناف طلاس ملک چھوڑ چکے ہیں۔
مسٹر اسد کی ایلیٹ ریپبلیکن گارڈز میں بریگیڈیئر جنرل کے عہدے پر فائز طلاس شام کے سابق وزیر دفاع کے صاحبزادے ہیں۔
حسن نے توقع ظاہر کی ہے کہ طلاس آنے والے دنوں میں جلد ہی اپنے انحراف کا باقاعدہ اعلان کریں گے۔ ان کے بقول حزب مخالف کی فری سیریئن آرمی کے کرنل رعد الاسد نے جمعرات کے روز کہا تھا کہ طلاس ترکی میں ہیں۔
ترکی نے تاحال طلاس کی اپنے ملک میں موجودگی کی تصدیق نہیں کی ہے۔
مغربی اور مشرق وسطیٰ کے ذرائع ابلاغ نے بھی شام کے جنرل کے منحرف ہونے کی اطلاعات دی ہیں۔