بابا امر میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے: ریڈ کراس

گذشتہ ہفتے بابا امر پر حملے کے دوران گولہ باری کی زد میں آکر جو دو مغربی صحافی ہلاک ہوگئے تھے، اُن کی میتیں آج سفارت کاروں کے حوالے کی گئیں

ایسے میں جب ہفتے کوحکومتی فوج کی گولہ باری جاری ہے، ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی نے شام کے حکام پر زور دیا ہے کہ کمیٹی کے امدادی کارکنوں کو حمص شہر کےتشدد کے شکار بابا امر ضلعے میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے۔

شامی اہل کاروں نے جمعے کوریڈ کراس کی بین الاقوامی تنظیم کے سات ٹرکوں کو آگے جانے سے روک دیا تھا جو طبی امداد اور غذائی اشیا ٴلے کر جارہی تھیں، جہاں، سرگرم کارکنوں کے مطابق، پھنسے ہوئے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔

ریڈ کراس کا کہنا ہے کہ اُن کو جمعرات کے دِن ضلعے کےمحصور افراد کو امداد پہنچانے کی اجازت دی گئی تھی، تاہم تنظیم کے ترجمان ژان میک کوائر نے ہفتے کو برطانوی اسکائی نیوز کوبتایا ہے کہ کمیٹی کو ابھی تک روکا ہوا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ہمیں بتایا جارہا ہے کہ علاقے میں داخل ہونا محفوظ نہیں۔ لیکن، اب ہم اِس معاملے کی تہہ تک جانا چاہتے ہیں۔

سرگرم کارکنوں اور طبی امداد کے عملے کا کہنا ہے کہ ہفتے کو صدر بشار الاسد کی وفادار فوج نے حمص کے کم از کم چار مضافات پر گولہ باری کی، جِن میں بابا امر بھی شامل ہے، جہاں کےباغی اور شہری پچھلے تقریباً چار ماہ سے حکومتی فوج کے محاصرہ میں پھنسے ہوئے ہیں۔

شام کے سرکاری ٹیلی ویژن نے بری طرح مسمار عمارتوں، گری ہوئی دیواروں اور تشدد زدہ کاروباری مراکز کی تصاویر دکھائیں۔ ادارے نے کئی ایک افراد کے انٹرویو دکھائے جِنھوں نے دعویٰ کیا کہ وہ بابا امر کے باسی ہیں، جِن کے بقول، اُنھیں

’باہر والے علاقے کے مسلح دہشت گرد ٹولوں‘ نے یرغمال بنا رکھا ہے۔

جمعرات کے روز حزب مخالف کی فورسز بابا امر چھوڑ کر باہر نکل گئی تھیں، جب کہ حکومتی فوج باغیوں کے سابق گڑھ کے اندر داخل ہوئیں۔سرکاری خبر رساں ادارے، صنعا نے ہفتے کو خبر دی ہے کہ شامی حکام نے مضافات میں سکیورٹی اور تحفظ کو بحال کردیا ہے۔

دمشق میں، گذشتہ ہفتے بابا امر پر حملے کے دوران گولہ باری کے سبب جو دو مغربی صحافی ہلاک ہوگئے تھے اُن کی میتیں سفارت کاروں کے حوالے کی گئی ہیں۔
پولینڈ کے ایک سفارت کار نے، جو شام میں امریکی مفادات کی نمائندگی کرتے ہیں، امریکی نژاد صحافی میری کولون ، جب کہ شام میں فرانسیسی سفیر نے فرانس سے تعلق رکھنے والے فوٹوگرافر، ریمی اولک کی میتیں وصول کیں۔ ابھی یہ واضح نہیں کہ یہ میتیں لے کر فضائی پروازیں ملک سے باہرکب روانہ ہوں گی