شام کے ایک سکول پر فضائی حملے میں کم ازکم 33 افراد ہلاک

(فائل فوٹو)

مجموعی طورپر اس سال شام میں فضائی حملوں میں ڈرامائی اضافہ ہوا ہےاور جنوری اور فروری کے دوران ہرماہ لگ بھگ 550 حملے کیے گئے۔

شام کی جنگ پر نظر رکھنے والے گروپ نے کہا ہے کہ رقہ کے ایک سکول پر فضائی حملے میں کم از کم 33 افراد ہلاک ہو گئے۔ گروپ کا خیال ہے کہ یہ حملہ امریکی قیادت کے طیاروں نے کیا تھا۔

شام میں انسانی حقوق کی صورت حال سے متعلق گروپ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ حملہ منگل کی صبح ایک دیہات المنصورہ کے باہر ایک سکول پر ہوا جس میں شام کی جنگ میں بے گھر ہونے والے لوگ عارضی طور پر رہائش پذیر تھے۔

رقہ داعش کا خود ساختہ دارالحکومت ہے اوراس شہر پر قبضہ کرنا عسکریت پسندوں سے لڑنے والی فورسز کا اہم ہدف ہے۔

امریکی قیادت کے اتحاد، جس میں درجنوں ملک شامل ہیں، شام میں داعش کے خلاف حملے کر رہا ہے اور حالیہ دنوں میں وہ رقہ پر بم برسا رہا ہے۔ فوجی اتحاد کے اعداد و شمار یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ہفتے، اتوار اور پیر کے روز تقریباً 20 حملے ہر دن کیے گئے۔

مجموعی طورپر اس سال شام میں فضائی حملوں میں ڈرامائی اضافہ ہوا ہےاور جنوری اور فروری کے دوران ہرماہ لگ بھگ 550 حملے کیے گئے۔ جب کہ پچھلے سال کے آخری چھ مہینوں میں یہ شرح تقریباً 350 تھا۔

اتحادکے تحت زیادہ تر حملے امریکی جنگی طیاروں نے کیے ہیں۔

شام کی فورسز اور اس کے اتحادی روس کی جانب سے کیے گئے فضائی حملوں میں، ایک ایسی جنگ میں عام شہریوں کی ہلاکتوں کے بارے میں خدشات پائے جاتے ہیں، جس کے نتیجے میں 4 لاکھ سے زیادہ افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہوچکے ہیں۔

اس مہینےکےشروع میں اتحادی افواج نے عام شہریوں کی ہلاکتوں کے بارے میں تازہ ترین اعداد و شمار پر مبنی رپورٹ جاری کی تھی جس میں کہا گیا ہے کہ اگست 2014 میں کارروائیوں کے آغاز کے بعد سے ممکنہ طورپر کم ازکم 220 عام شہری مارے گئے۔

رپورٹ میں شام اور عراق دونوں ملکوں میں امریکی اتحاد کے تحت کیے گئے فضائی حملے شامل ہیں۔

جب کہ انسانی حقوق کےگروپس اور جنگ کی صورت حال پر نظر رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کی شرح اس سے کہیں زیادہ ہے۔

لبنان میں قائم ایک گروپ ایئر وارز کا کہنا ہے کہ شام اور عراق میں اتحادی افواج کے حملوں سے کم از کم 2700 سے 3900 تک عام شہری ہلاک ہوئے۔

گروپ کا کہنا ہے کہ ستمبر 2015 سے شروع ہونے والے روسی فوج کے فضائی حملوں میں صرف شام میں ہلاک ہونے والے عام شہریوں کی تعداد 3900 کے لگ بھگ ہے۔