شام اور روس نے پھر سے باغیوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا

درعا

شامی اور روسی افواج نے فضائی کارروائیوں کا سلسلہ جاری کردیا ہے اور حکومت شام کی بری فوج نے اردن کی سرحد کے قریب شام کے جنوب مغرب میں باغیوں کے کنٹرول والے علاقوں پرحملے شروع کر دیے ہیں۔

روس اور باغیوں کے درمیان ہونے والی بات چیت کی ناکامی کے بعد، شام کے جنوبی صوبہ درعا میں وسیع پیمانے پر کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔

یہ فوجی پیش قدمی 19 جون کو شروع ہوئی تھی اور اب تک خاصے رقبے کو واگزار کرایا گیا ہے جب کہ 300000سے زائد افراد اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔

انسانی حقوق پر نظر رکھنے والے اداے، سیرئن آبزرویٹری فور ہیومن رائٹس نے اطلاع دی ہے کہ جمعرات کی علی الصبح سے 15 گھنٹوں کے اندر اب تک 600 سے زائد فضائی حملے کیے جاچکے ہیں۔ حزب مخالف سے تعلق رکھنے والے کارکنان نے کہا ہے کہ ان کارروائیوں میں درجنوں شہری ہلاک ہوچکے ہیں۔

شامی صدر بشار الاسد سارے جنوب مغربی علاقے پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنا چاہتے ہیں، جن میں اسرائیل کی مقبوضہ گولان ہائٹس اور اردن کا سرحدی علاقہ بھی شامل ہے۔

سات برس سے زیادہ مدت سے جاری لڑائی کے بعد یہ باقی ماندہ علاقہ ہے جو شام میں باغیوں کا مضبوط ٹھکانہ خیال کیا جاتا ہے۔