برطانیہ میں قائم ’سیرئین آبزرویٹری فار ہیومین رائٹس ‘ نے کہاہے کہ سرکاری افواج حلب کےکئی مضافاتی علاقوں پر گولہ باری کررہی ہیں اور فوجی شہر میں موجود باغیوں سے لڑرہے ہیں
شام کے صدراسد کے مخالف گروپ کا کہنا ہے کہ منگل کے روز سب سے بڑے شہر حلب سمیت ملک کے مختلف حصوں میں بڑے پیمانے پر جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
برطانیہ میں قائم ’سیرئین آبزرویٹری فار ہیومین رائٹس ‘ نے کہاہے کہ سرکاری افواج حلب کےکئی مضافاتی علاقوں پر گولہ باری کررہی ہیں اور فوجی شہر میں موجود باغیوں سے لڑرہے ہیں۔
حکومت مخالف تنظیم کا کہناہے کہ صدر بشارالاسد کے وفادار فوجی صوبے درعا پر بھی گولہ باری کررہی ہے اور وہاں اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ حکومت کی جانب سے غیر ملکی میڈیا پر پابندیوں کے باعث حزب مخالف کی ان اطلاعات کی تصدیق کرنا ممکن نہیں ہے۔
سرگرم کارکنوں کا کہناہے کہ دارالحکومت دمشق اور صوبہ حمص کے کئی حصوں میں بھی جھڑپیں ہوئی ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بن کی مون نے پیر کے روز کہاتھا کہ انہیں شام کے عام شہریوں کے خلاف بھاری ہتھیاروں کے ا ستعمال اور گولہ باری کے واقعات پر شدید تحفظات ہیں۔
انہوں نے مسٹر اسد سے یہ اپیل بھی کی کہ چاہے جیسے بھی حالات ہوں، وہ کیمیائی ہتھیار استعمال نہ کرنے کا وعدہ کریں۔
برطانیہ میں قائم ’سیرئین آبزرویٹری فار ہیومین رائٹس ‘ نے کہاہے کہ سرکاری افواج حلب کےکئی مضافاتی علاقوں پر گولہ باری کررہی ہیں اور فوجی شہر میں موجود باغیوں سے لڑرہے ہیں۔
حکومت مخالف تنظیم کا کہناہے کہ صدر بشارالاسد کے وفادار فوجی صوبے درعا پر بھی گولہ باری کررہی ہے اور وہاں اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ حکومت کی جانب سے غیر ملکی میڈیا پر پابندیوں کے باعث حزب مخالف کی ان اطلاعات کی تصدیق کرنا ممکن نہیں ہے۔
سرگرم کارکنوں کا کہناہے کہ دارالحکومت دمشق اور صوبہ حمص کے کئی حصوں میں بھی جھڑپیں ہوئی ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بن کی مون نے پیر کے روز کہاتھا کہ انہیں شام کے عام شہریوں کے خلاف بھاری ہتھیاروں کے ا ستعمال اور گولہ باری کے واقعات پر شدید تحفظات ہیں۔
انہوں نے مسٹر اسد سے یہ اپیل بھی کی کہ چاہے جیسے بھی حالات ہوں، وہ کیمیائی ہتھیار استعمال نہ کرنے کا وعدہ کریں۔