شام کے پناہ گزینوں میں مسلسل اضافہ

برخورد گروهی از اعضای اپوزیسیون با اتوبوس حامل حامیان دولت تایلند در بانکوک، ۳۰ نوامبر ۲۰۱۳

پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے کے ہائی کمشنر کی ترجمان ملیسا فلیمنگ نے جنیوا میں کہاہے کہ پناہ گزینوں کی تازہ کھیپ شمالی اردن پہنچی ہے۔ ان میں سے زیادہ تر کا تعلق شام کے جنوبی علاقے درعا سے ہے
پناہ گزینوں کے عالمی ادارے نے کہاہے کہ حالیہ دنوں میں اپنی جانیں بچانے کے لیے شام سے بھاگ کر اردن جانے والے افراد کی تعداد دوگنا ہو گئی ہے اور صرف گذشتہ ہفتے کے دوران 10200 پناہ گزین اردن میں داخل ہوئے۔

پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے کے ہائی کمشنر کی ترجمان ملیسا فلیمنگ نے جنیوا میں کہاہے کہ پناہ گزینوں کی تازہ کھیپ شمالی اردن میں واقع زارتی کیمپ پہنچی ہے۔ ان میں سے زیادہ تر کا تعلق خبروں میں نمایاں رہنے والے شام کے جنوبی علاقے درعا سے ہے ۔انہوں نے بتایا کہ پناہ گزینوں کا کہنا تھا کہ جب وہ سرحد عبور کرنے کی کوشش کے دوران انہیں گولا باری کانشانہ بنایا گیا۔

ترجمان نے بتایا کہ 30 جولائی کو کیمپ کے قیام کے بعد سے اب تک وہاں 22 ہزار سے زیادہ شامی باشندوں کو عارضی پناہ فراہم کی گئی ہے۔

پناہ گزینوں کے عالمی ادارے کےنمائندوں کا یہ بھی کہناہے کہ اگر شام کے بحران کی شدت میں اضافہ ہوتا رہاتو دو لاکھ سے زیادہ پناہ گزین سرحد عبورکرکے ترکی جاسکتے ہیں۔

ان کا کہناتھاکہ ترکی میں 74 ہزار سے زیادہ پناہ گزینوں نے اپنے ناموں کا اندراج کرایا ہے جس سے وہاں موجود نو پناہ گزین کیمپوں میں کم ازکم مزید پانچ کا اضافہ کرناہوگا۔

ادارے کے مطابق صرف گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران تین ہزار سے زیادہ پناہ گزین ترکی میں داخل ہوئے ہیں۔