قطر نے کہا ہے کہ حکومت مخالف مظاہرین پر پُر تشدد کارروائی رکوانے کے لیے وہ عرب فوجیں شام بھجوانے کے حق میں ہیں، جہاں ہزاروں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
اتوار کو نشر کیے گئے ایک انٹرویو میں قطر کے امیر شیخ حماد بن خلیفہ الثانی نے امریکی ٹیلی ویژن نیٹ ورک ’ سی بی ایس‘ کو بتا یا کہ ہلاکتیں رکوانے کے لیے کچھ عرب فوجیوں کو شام جانا چاہیئے۔
انٹرویو کے اقتباسات مغربی ذرائع ابلاغ کو موصول ہوچکے ہیں۔
امیر عرب دنیا کے وہ پہلے راہنما ہیں جنھوں نےعرب فوج کی طرف سےشام میں مداخلت کی حمایت کا کھلے عام اظہار کیا ہے، جہاں مظاہرین یہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ صدر بشار الاسد کو دستبردار ہوجانا چاہیئے۔
امیر کا بیان ایسے میں سامنے آیا ہے جب شام میں عرب لیگ کے مبصرین موجود ہیں، جِن کا کام یہ معلوم کرنا ہے آیا اسد حکومت مظاہرین کے خلاف 10ماہ سے جاری کریک ڈاؤن بندکرنے کا اپنا وعدہ وفا کر رہی ہے۔ مسٹر اسد نے وعدہ کیا ہے کہ وہ شہروں سے سکیورٹی فورسز کو واپس بلا ئیں گے، سیاسی قیدیوں کو رہا کریں گے اور حکومت مخالف احتجاج کی اجازت دیں گے۔
قطر کے وزیر اعظم شیخ حماد بن جاسم الثانی عرب لیگ کی شام سے متعلق کمیٹی کی سربراہی کرتے ہیں۔