شام نے دارالحکومت دمشق کے جنوب مغرب میں واقع فوجی ہوائی اڈے پر راکٹ حملے کا الزام اسرائیل پر عائد کیا ہے۔ شامی فوج نے اسے ایک "کھلا " حملہ قرار دیا ہے۔
شام کے سرکاری ’ٹی وی‘ نے شامی فوج کے حوالے سے بتایا ہے کہ گزشتہ نصف شب کے بعد اسرائیل کے شمالی علاقے سے راکٹ داغے گئے جو کہ ایک فوجی اڈے پر گرے۔
شام کی فوج کی طرف سے جاری ایک بیان میں اسرائیل کو متنبہ کیا کہ اس حملے کے سنگین مضمرات ہو سکتے ہیں۔
تاہم بیان میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ کیا اس حملے سے کوئی جانی نقصان ہوا ہے یا نہیں۔
قبل ازیں شام کے سرکاری ٹی وی نے بتایا کہ مزۃ کے فوجی اڈے پر کئی دھماکے ہوئے جس کے بعد ایمبولینس اڈے کی طرف روانہ کر دی گئیں ہیں۔
یہ ہوائی اڈہ دارالحکومت کے جنوب مغرب میں واقع ہے جو دمشق کے نواح میں باغیوں کے زیر کنڑول علاقے پر راکٹ داغنے کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔
اسرائیل ماضی میں شام کے اندر واقع لبنان کے عسکریت پسند گروپ حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بناتا رہا ہے جہاں ایران کا حمایت یافتہ یہ گروپ شامی فوج کے شانہ بشانہ لڑائی میں حصہ لے رہا ہے۔
اسرائیل کے فوجی عہدیدار ان تحفظات کا اظہار کرتے رہے ہیں کہ شام کی خانہ جنگی کے دوران حزب اللہ کو لڑائی میں مزید تجربہ حاصل ہوا اور یہ گروپ اور مضبوط ہو گیا ہے اور حال ہی میں حزب اللہ نے حلب شہر کے مشرقی علاقے کا کنڑول حاصل کرنے میں شامی فوج کی مدد کی۔
دمشق کے ہوائی اڈے کو 2013ء میں ہونے والے فضائی کارروائیوں میں بھی نشانہ بنایا گیاتھا ۔ تل ابیب شام کے اندر واقع اہداف کو نشانہ بنانے کی نا تو تصدیق کرتا ہے نا اس بات سے انکار کرتا ہے۔