یورپی ملک سوئیڈن میں مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن کو نذرِ آتش کرنے کا واقعہ ایک بار پھر پیش آیا ہے جب کہ اس کے خلاف احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی پر پولیس نے 12 افراد کو حراست میں لیا ہے جن میں دو لوگوں کو باقاعدہ گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پولیس نے گرفتار افراد کے حوالے سے شبہ ظاہر کیا ہے کہ وہ ہنگامہ آرائی میں ملوث تھے۔ زیرِ حراست افراد پر امنِ عامہ میں خلل ڈالنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق اتوار کو احتجاج جنوبی شہر مالمو کے ایک چوراہے پر کیا گیا۔ مالمو شہر میں تارکینِ وطن کی ایک بڑی آبادی مقیم ہے۔
خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق اس مقام پر لگ بھگ 200 افراد موجود تھے۔
#فيديو يظهر لحظة هروب #اللاجئ_العراقي في السويد #سلوان_موميكا بمساعدة #الشرطة_السويدية في مدينة #مالمو، عقب حرقه للمصحف الشريف مجددا وما رافق فعلته المستفزة من غضب المحتجين.#نافذة_على_المشهد #السويد #موميكا #حرق_القرآن_الكريم #ستوكهولم #حرق_المصحف #Malmö #Sweden pic.twitter.com/mYyhDmfub1
— نافذة على المشهد (@nafdht_ly) September 3, 2023
واضح رہے کہ عراق سے تعلق رکھنے والے ایک پناہ گزین سلوان مومیکا نے سوشل میڈیا پر مالمو شہر کے اس چوراہے پر قرآن نذرِ آتش کرنے کا اعلان کیا تھا۔
سلوان مومیکا اس سے قبل بھی اسی طرح کے اقدامات کر چکے ہیں۔ ان کے ہاتھوں قرآن کی بے حرمتی کے واقعات نے مسلم ممالک میں غم و غصے کو جنم دیا تھا۔
#Sweden.A night of riots,burning cars and terror inthe city of #Malmö,after another #Koran is burned and its pages ripped out by protesters.Masked people appeared in the city center and terrorized the residents.The presence of provocative infiltrators from other nations is feared pic.twitter.com/SUfXSb54Ye
— Donato Yaakov Secchi (@doyaksec) September 4, 2023
متعدد مسلم اکثریتی ممالک میں سوئیڈن کے سفرا کو طلب کرکے مقدس کتاب کی بے حرمتی کے خلاف احتجاج کیا گیا۔
رپورٹس کے مطابق اتوار کو مالمو شہر میں اس چوراہے پر موجود کچھ افراد نے سلوان مومیکا پر پتھراؤ کیا۔
SEE ALSO: عراق: مشتعل افراد کا سوئیڈن کے سفارت خانے پر دھاوا، عمارت کو آگ لگا دیسوشل میڈیا پر موجود ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک شخص نے مومیکا کو اس مقام سے لے جانے والی پولیس کی گاڑی کو بھی روکنے کی کوشش کی۔
سوئیڈن کی حکومت نے قرآن کی بے حرمتی کی مذمت کی ہے لیکن ساتھ ہی ملکی آئین کے مطابق آزادی رائے اور اجتماع کے حقوق کے تحفظ کا دفاع بھی کیا ہے۔
Aftonbladet: pic.twitter.com/ZzI0daR7zZ
— Erik Nieroth (@ErikNille) September 3, 2023
اگست کے وسط میں سوئیڈن کے خفیہ اداروں نے دہشت گردی کے انتباہ کی سطح کو بڑھا کر پانچ میں سے چار کر دیا تھا ۔
خفیہ اداروں کے مطابق سوئیڈن کو اب دہشت گرد حملوں کے لیے جائز ہدف سمجھے جانے سے آگے ایک ترجیحی ہدف کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
سوئیڈن نے گزشتہ ماہ اگست کے اوائل میں سرحدی کنٹرول بڑھانے کا بھی فیصلہ کیا تھا۔
SEE ALSO: ڈنمارک کا مقدس کتابوں کی بے حرمتی روکنے کا قانونی راستہ تلاش کرنے پر غوردوسری جانب ایک اور یورپی اور سوئیڈن کے پڑوسی ملک ڈنمارک عندیہ دے چکا ہے کہ وہ قرآن جلانے پر پابندی لگانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
سوئیڈن نے بھی مخصوص حالات میں تحریروں کو جلانے سے متعلق مظاہروں کو روکنے کے قانونی ذرائع تلاش کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
اس رپورٹ میں شامل مواد خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ سے لیا گیا ہے۔