شام میں انسانی حقوق پر نظر رکھنے والی ایک تنظیم کا کہنا ہے کہ مشرقی شہر دیرالزور کے قریب فضائی کارروائیوں میں کم ازکم 29 عام شہری ہلاک ہوگئے ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ داعش کے زیر تسلط خاشام نامی قصبے میں یہ فضائی کارروائی روس یا شامی لڑاکا طیاروں سے ہفتہ کو کی گئی۔
سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق خاشام میں ہلاک ہونے والوں میں نو بچے اور دو خواتین بھی شامل ہیں۔
شدت پسند گروپ داعش نے حالیہ دنوں میں تیل کی دولت سے مالا مال دیرالزور پر قبضہ کرنے کے لیے کی گئی کارروائیوں میں پانچ سو افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ یہاں موجود دو لاکھ کی آبادی کے لیے قتل عام کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔
دیرالزور کے قریب دو دیگر قصبوں میں بھی شامی یا روسی فضائی کارروائیوں میں 44 لوگ مارے گئے ہیں جبکہ داعش کے نام نہاد دارالخلافے رقہ پر ہوئی بمباری میں ہلاکتوں کی تعداد 32 بتائی جا رہی ہے۔
یہ کارروائیاں ایک ایسے وقت ہو رہی ہیں جب آئندہ ہفتے شام کے تنازع کے حل کے لیے مذاکرات متوقع ہیں لیکن ان میں کون کون سے شامی باغی نمائندے شریک ہوں گے، اس بابت ابھی تک فیصلہ نہیں ہوسکا ہے۔