سپریم کورٹ نے شریف خاندان کی بند شوگر ملیں کھولنے کا حکم دے دیا ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے ہیں کہ جہانگیر ترین کی ڈکٹیشن پر ملوں کو بند نہیں کریں گے۔ ہر ماہ اس کیس کی سماعت کریں گے۔ کسان کی ٹرالی جتنے دن شوگر مل کے باہر کھڑی رہے گی، اس کا خرچہ شوگر مل برداشت کرے گی۔
شریف خاندان نے 2015ء میں چوہدری شوگر ملز، اتفاق شوگر ملز اور حسیب وقاص شوگر ملز وسطی پنجاب سے جنوبی پنجاب منتقل کی تھیں۔
تحریکِ انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے ان شوگر ملوں کی منتقلی کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس پر فیصلہ سناتے ہوئے گزشتہ سال ستمبر میں لاہور ہائی کورٹ نے شریف خاندان کی شوگر ملوں کی منتقلی کو غیر قانونی قرار دے دیا تھا جس پر یہ شوگر ملز بند کردی گئی تھیں۔
بدھ کو چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے گنے کی خریداری سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
دورانِ سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے شریف خاندان کی جنوبی پنجاب میں بند شوگر ملیں کھولنے کا حکم دیا۔
عدالت نے قرار دیا کہ شوگر ملز گنا خریداری کے لیے الگ اکاونٹ بنائیں جبکہ عدالت کو ہر ماہ خریداری کی تفصیلات سے آگاہ کیا جائے۔
جہانگیر ترین کی شوگر مل جے ڈی ڈبلیو کے وکیل اعتزاز احسن نے کہا کہ عدالت ملوں کو کھولتی ہے تو بند کرنے کی تاریخ بھی مقرر کر دے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ملوں کو بند کرنے کی تاریخ ہم مقرر کریں؟ ہم تو کسانوں کے مفاد میں ملز کھول رہے ہیں۔ جہانگیر ترین کی ڈکٹیشن پر ملوں کو بند نہیں کریں گے۔ ہر ماہ اس کیس کی سماعت کریں گے۔ کھلنے والی ملیں اپنے اکاؤنٹس کی تفصیل بھی فراہم کریں۔ کسانوں کو نقصان نہیں ہونا چاہیے۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ گنے کی کرشنگ اپریل کے بعد بھی کرتے رہیں گے۔ گنے کا وزن شوگر مل کے اندر ہی ہوسکتا ہے۔ جنوبی پنجاب میں وزن کرنے والے کانٹے نہیں۔ جس کا ریٹ آئے گا اس سے گنا خریدا جائے گا۔
کسانوں کے وکیل نے کہا کہ ہمیں 160 روپے ریٹ دے دیں اور شوگر ملیں پک اپ پوائنٹ سے گنا خریدیں۔
چیف جسٹس نے حکم دیا کہ شوگر ملیں کمشنر کے مختص کردہ پوائنٹ سے گنا اٹھائیں گی۔ کسان کی ٹرالی جتنے دن شوگر مل کے باہر کھڑی رہے گی، خرچہ شوگر مل برداشت کرے گی۔
جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ شوگر ملوں نے پک اپ پوائنٹس سے گنا خریدنے اور رقم ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ان معاملات میں ہتھوڑے کا سہارا نہیں لے سکتے۔ شوگرملوں نے کسان کے ساتھ قابلِ عمل حل نکالنا ہے۔ پورے صوبے میں کوئی مل رقم نہیں دے رہی۔ شوگرمل والے یہ بتائیں کہ کیا ریٹ دیں گے؟ پورے پنجاب میں کوئی مل 180 روپے پر گنا نہیں خرید رہی۔ کسان چاہتے ہیں عدالت ڈنڈا اٹھائے، ایسا نہیں ہو گا۔
سپریم کورٹ گنے کی خریداری اور قیمت کے تعین کے معاملے میں شوگر ملز مالکان اور کسانوں کے درمیان جاری تنازع کی سماعت کر رہی ہے۔
پنجاب کی کئی شوگر ملز نے عدالت کو کسانوں سے گنا خریدنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ تاہم کسانوں نے عدالت میں موقف اختیار کیا تھا کہ صوبے میں کسانوں سے گنے کی خریداری نہیں کی جا رہی اور عدالت کو کرائی گئی یقین دہانی پر عمل نہیں ہو رہا۔