قلعہ سیف اللہ کے کاشت کاروں کا کہنا ہے ٹماٹروں کی پیداوار زیادہ ہونے اور منڈیوں تک بر وقت رسائی نہ ہونے کے باعث ان کے ضائع ہونے کا اندیشہ ہوتا تھا، اسی لیے اب اضافی ٹماٹروں کو خشک کر کے لمبے عرصے کیے قابل استعمال بنایا جا رہا ہے۔
قلعہ سیف اللہ کے علاقے کان مہتر زئی میں ٹماٹر بڑی مقدار میں پیدا ہوتے ہیں۔ یہاں کے کاشت کا بھی ٹماٹروں کی اضافی پیدوار کو خشک کر لیتے ہیں۔
خشک ٹماٹروں کو مصالحہ جات،کیچپ اور دیگر اشیا کی تیاری میں استعمال کیا جاتا ہے۔
کاشت کار خشک ٹماٹروں کو پنجاب اور سندھ کے کارخانوں کو فروخت کر دیتے ہیں۔
کاشت کار ٹماٹروں کی اضافی پیدوار کو، جو منڈیوں تک پہنچ نہیں پاتی، خشک کر کے اپنی آمدنی میں اضافہ کر رہے ہیں۔
ٹماٹروں کو زیادہ دیر تک رکھنے سے اس کے خراب ہو جانے کا اندیشہ ہوتا ہے۔
بلوچستان میں ٹماٹر کی فصل کے مناسب نرخ نہ ملنے پر کاشت کار متعدد مواقعوں پر احتجاج کر چکے ہیں۔
بلوچستان کے کئی علاقوں ٹماٹروں کی کاشت کے لیے شہرت رکھتے ہیں۔