سعودی عرب کے مشرقی شہر دمام میں شیعہ مسلک کی ایک مسجد کے باہر خودکش بم دھماکے میں کم از کم چار افراد ہلاک ہو گئے۔
یہ دھماکا ایسے وقت ہوا جب مسجد میں نماز جمعہ ادا کی جا رہی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ جمعہ کو بھی سعودی عرب کے صوبہ القطیف میں شیعہ مسلک کی ایک مسجد کے باہر خودکش بم دھماکا ہوا تھا، جس میں کم ازکم 21 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
اُس واقعے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم ’داعش‘ نے قبول کی تھی۔
پاکستان نے دمام میں ہونے والے بم دھماکے کی شدید مذمت کی ہے، وزیراعظم نواز شریف نے ایک بیان میں انسانی جانوں کے ضیاع پر سعودی حکومت سے تعزیت کا اظہار کیا۔
سعودی عرب کے سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق شیعہ آبادی کی اکثریت والے شہر دمام میں خودکش بمبار مسجد کے داخلی دروازے پر گاڑی کھڑی کر رہا تھا، کہ ایک محافظ اُس کے قریب پہنچا اور اسی اثناء میں خودکش حملہ آور نے دھماکا کر دیا۔
سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق "شکر ہے کہ سکیورٹی اہلکاروں نے نمازیوں کو نشانہ بنانے کے اس دہشت گرد حملے کو نام بنایا۔"
یہ واضح نہیں کہ ہلاک ہونے والے چار افراد میں خودکش بمبار بھی شامل ہے یا نہیں، جب یہ دھماکا ہوا تو مسجد میں بڑی تعداد میں نمازی موجود تھے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کی قیادت میں قائم اتحاد میں شامل ممالک نے پڑوسی ملک یمن میں شیعہ حوثی باغیوں کے خلاف کارروائی شروع کر رکھی ہے اور اسی بنا پر ملک بھر میں سکیورٹی ہائی الرٹ ہے۔