افغانستان کے مختلف علاقوں میں ہونے والے خودکش بم دھماکوں میں کم ازکم چار افراد ہلاک اور 70 زخمی ہو گئے ہیں۔
منگل کی دوپہر دارالحکومت کابل میں حساس ترین علاقے کے قریب ایک خود کش بم دھماکے میں کم ازکم دو افراد ہلاک اور 20 زخمی ہو گئے۔
حکام کے مطابق کابل ایئرپورٹ روڈ پر خود کش بمبار نے اپنی گاڑی کے ذریعے بین الاقوامی افواج کے ایک قافلے کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔
یہ واقعہ امریکی سفارتخانے سے ایک کلو میٹر سے بھی کم فاصلے پر پیش آیا اور حکام کے بقول اس میں دو عام شہری ہلاک ہوئے۔
ملک میں مقامی سکیورٹی فورسز کی تربیت اور معاونت کے لیے موجود بین الاقوامی افواج کا کہنا ہے کہ حملے میں ان کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
محکمہ صحت کے ایک عہدیدار کے مطابق زخمیوں میں چار بچے اور تین خواتین بھی شامل ہیں۔
اس واقعے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی ہے جنہوں نے حالیہ مہینوں میں افغانستان کے مختلف علاقوں میں تشدد پر مبنی اپنی کارروائیوں میں اضافہ کیا ہے۔
اس واقعے سے چند گھنٹے قبل جنوبی صوبہ ہلمند میں پولیس کے ہیڈکوارٹر پر ایک خودکش کاربم حملے میں کم ازکم دو افراد ہلاک اور 50 زخمی ہو گئے۔
مرکزی شہر لشکر گاہ میں پیش آنے والے اس واقعے کے کچھ ہی دیر بعد حکام کے بقول ایک اور خودکش حملہ آور نے یہاں اس وقت کارروائی کرنے کی کوشش کی جب علاقائی پولیس کے سربراہ جائے وقوع کا معائنہ کر رہے تھے۔
تاہم سکیورٹی فورسز نے حملہ آور کو اس سے قبل کہ وہ اپنے جسم پر بندھے بارودی مواد میں دھماکا کرتا، گولیاں مار کر ہلاک کردیا۔
دریں اثناء حکام نے گزشتہ رات صوبہ اورزگان میں ایک گھر پر ہونے والے راکٹ حملے کی تصدیق کی ہے۔ اس حملے میں ایک ہی خاندان کے 12 افراد زخمی ہو گئے تھے۔
حکام کے بقول طالبان عسکریت پسندوں نے یہ راکٹ سکیورٹی فورسز کی ایک پوسٹ پر کیا تھا لیکن یہ قریب واقع آبادی میں ایک گھر پر جا لگا۔
دو روز قبل مغربی صوبے ہرات میں طالبان جنگجوؤں نے حملہ کر کے 11 افغان فوجیوں کو ہلاک کر دیا تھا جب کہ حالیہ ہفتوں میں شمالی اور جنوبی علاقوں میں بھی ان کی مقامی سکیورٹی فورسز سے شدید جھڑپوں کی اطلاعات بھی موصول ہوتی رہی ہیں۔