سوڈان: عمر البشیر کی طرف سے آئی سی سی کی مذمت

جرائم سے متعلق بین الاقوامی عدالت نے سوڈان کے دارفر علاقے کے تنازعے میں مبینہ جرائم کے الزام پر جمعرات کو وزیر دفاع عبدالرحیم محمد حسین کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے

سوڈان کے صدرعمرالبشیرنےہفتے کو اپنے وزیردفاع کی گرفتاری کےاحکامات جاری کرنے پر جرائم سے متعلق بین الاقوامی عدالت (آئی سی سی) کی مذمت کی ہے۔

مسٹربشیر نے خرطوم میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے بین الاقوامی عدالت برائے جرائم پرملک کی مسلح افواج کی علامت کو نقصان پہنچانے کا الزام لگایا۔ اُنھوں نےمزید کہا کہ وہ اور اُن کے وزیر سوڈان کی عزت اوروقار کا دفاع کریں گے۔

جرائم سے متعلق بین الاقوامی عدالت نے سوڈان کے دارفرعلاقے کے تنازعے میں مبینہ جرائم کے الزام پر جمعرات کو وزیر دفاع عبدالرحیم محمد حسین کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔

عدالت کا کہنا تھا کہ حسین انسانیت کے خلاف جنگی جرائم کے41الزامات میں مطلوب ہیں، جن میں قتل، زنا بالجبر، تشدد، مالِ غنیمت سمیٹنے اور شہریوں کے خلاف حملے کرناشامل ہیں۔

وارنٹ کو مسترد کرتے ہوئے سوڈانی اہل کاروں نے کہا کہ اُن کا حسین کو حوالے کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

سوڈان آئی سی سی کو تسلیم نہیں کرتا اور اس سے پیشتر حسین پر استغاثے کی طرف سے عائد کیے گئے الزامات کو سیاسی نوعیت کا قرار دے کر مسترد کر چکا ہے۔

آئی سی سی کے وکلاٴ حسین پر اگست 2003ء اور مارچ 2004ء کے درمیان دارفر کے دیہات پر فضائی اور زمینی حملے کی منصوبہ بندی کا الزام لگاتے ہیں۔

آئی سی سی کا کہنا ہے کہ سوڈانی حکومت کی افواج اور اتحادی ملیشیا نے’ فر‘ نسلی گروہ کودانستہ طور پر نشانہ بنایا۔ اُس کا کہنا ہے کہ اِس کی سوڈان حکومت کی اعلیٰ سطح پر منصوبہ بندی کی گئی اور یہ کہ حسین نے، جو اُس وقت وزیرِ داخلہ تھے، زیادہ تریہ اُنہی کا کیا دھرا ہے۔

دارفر میں مبینہ جرائم کے حوالے سے تین سوڈانی عہدے دارمطلوب ہیں، جِن میں مسٹر بشیر بھی شامل ہیں۔