ماہرین کہتے ہیں کہ اس صورتحال میں جبکہ بادل نہیں بن سکیں گے، زمین پہلے کی نسبت سورج کی روشنی زیادہ جذب کرے گی۔
واشنگٹن —
ایک نئی تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں عالمی حدّت کی وجہ سے زمین کا موسم گرم تر ہوتا جائے گا جس کی وجہ سے آسمان پر بادلوں کی تعداد میں نمایاں کمی دیکھنے کو آئے گی۔
ایک اندازے کے مطابق گذشتہ ایک صدی میں ہماری دنیا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں 40 ٪ اضافہ ہوا ہے۔ ایک نئی تحقیق بتاتی ہے کہ پاور پلانٹس، گاڑیوں اور عمارتوں سے خارج ہونے والی کاربن ڈائی آکسائیڈ کے باعث زمین کا درجہ ِ حرارت خطرناک سطح تک بڑھتا چلا جائے گا۔
آسٹریلیا میں ماحولیاتی سائنسدان سٹیون شرووڈ اس تحقیق کی سربراہی کر رہے تھے اور کہتے ہیں کہ، ’ہمیں اس تحقیق میں یہ معلوم ہوا کہ جب سمندر کی سطح سے بخارات بنتے ہیں جنہیں ہوا اڑا کر اوپر لے جاتی ہے، اب اس کی اونچائی میں فرق پڑا ہے۔ پہلے کے مقابلے میں اب یہ محض چند کلومیٹر اوپر تک جاتی ہے اور واپس سطح تک پہنچ جاتی ہے۔ اس سے پہلے ان بخارات کی اونچائی 10سے 15 کلومیٹر تک ہوتی تھی‘۔
ماہرین کہتے ہیں کہ اس صورتحال میں جبکہ بادل نہیں بن سکیں گے، زمین پہلے کی نسبت سورج کی روشنی زیادہ جذب کرے گی۔
ماحولیاتی سائنسدان سٹیون شرووڈ کہتے ہیں کہ یہ سوال بہت عرصے سے کیا جا رہا ہے کہ بادل نہ بننے کی صورت میں کیا ہوگا؟ کیا زمین کے حالات پہلے کی طرح ہی رہیں گے یا عالمی حدت میں مزید اضافہ نوٹ کیا جائے گا؟ اور ہماری تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ عالمی حدت کے بڑھنے سے بادلوں کی تعداد میں نمایاں کمی دیکھنے کو ملے گی‘۔
ایک اندازے کے مطابق گذشتہ ایک صدی میں ہماری دنیا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں 40 ٪ اضافہ ہوا ہے۔ ایک نئی تحقیق بتاتی ہے کہ پاور پلانٹس، گاڑیوں اور عمارتوں سے خارج ہونے والی کاربن ڈائی آکسائیڈ کے باعث زمین کا درجہ ِ حرارت خطرناک سطح تک بڑھتا چلا جائے گا۔
آسٹریلیا میں ماحولیاتی سائنسدان سٹیون شرووڈ اس تحقیق کی سربراہی کر رہے تھے اور کہتے ہیں کہ، ’ہمیں اس تحقیق میں یہ معلوم ہوا کہ جب سمندر کی سطح سے بخارات بنتے ہیں جنہیں ہوا اڑا کر اوپر لے جاتی ہے، اب اس کی اونچائی میں فرق پڑا ہے۔ پہلے کے مقابلے میں اب یہ محض چند کلومیٹر اوپر تک جاتی ہے اور واپس سطح تک پہنچ جاتی ہے۔ اس سے پہلے ان بخارات کی اونچائی 10سے 15 کلومیٹر تک ہوتی تھی‘۔
ماہرین کہتے ہیں کہ اس صورتحال میں جبکہ بادل نہیں بن سکیں گے، زمین پہلے کی نسبت سورج کی روشنی زیادہ جذب کرے گی۔
ماحولیاتی سائنسدان سٹیون شرووڈ کہتے ہیں کہ یہ سوال بہت عرصے سے کیا جا رہا ہے کہ بادل نہ بننے کی صورت میں کیا ہوگا؟ کیا زمین کے حالات پہلے کی طرح ہی رہیں گے یا عالمی حدت میں مزید اضافہ نوٹ کیا جائے گا؟ اور ہماری تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ عالمی حدت کے بڑھنے سے بادلوں کی تعداد میں نمایاں کمی دیکھنے کو ملے گی‘۔