ہلکے رنگ انسانی مزاج پر اثر انداز ہوتے ہیں: ایک تحقیق

رینڈی نیلسن کا کہنا تھا کہ، ’وہ لوگ جو رات کو جاگتے ہیں یا کام کرتے ہیں، انہیں چاہیئے کہ حتیٰ الامکان ٹی وی سے دور رہیں کیونکہ ٹی وی سے نکلنے والی شعاعیں نیلی رنگ کی ہوتی ہیں۔‘
ایک نئی تحقیق کے مندرجات سے یہ امر سامنے آیا ہے کہ رات کے وقت انسان جن رنگوں کو دیکھتا ہے ان میں سے عموماً چند رنگ انسان میں ڈپریشن پیدا کرنے کا سبب بنتے ہیں۔ اس تحقیق کے نتیجے سے ماضی میں کی گئی تحقیق درست ثابت ہوتی ہے جس میں بتایا گیا تھا کہ رات کو ہلکی روشنی دیکھنے سے مثلاً ٹیلی ویژن سیٹ سے نکلنے والی روشنی سے انسان میں ڈپریشن پیدا ہو سکتا ہے۔

اس تحقیق کے لیے سائنسدانوں نے چوہوں کے ایک گروپ کو رات کے اندھیرے میں رکھا۔ جبکہ چوہوں کے دوسرے گروپ کو نیلی روشنی میں رکھا گیا اور چوہوں کے تیسرے گروپ کو سفید روشنی میں رکھا گیا۔ چوہوں کے چوتھے گروپ کو لال روشنی میں رکھا گیا۔

چار ہفتوں بعد ماہرین نے دیکھا کہ چوہوں کے سامنے جو میٹھا پانی رکھا گیا تھا وہ کتنے گروپوں نے کتنی کتنی مقدار میں پیا؟ چوہے کا وہ گروپ جو زیادہ ذہنی دباؤ میں تھا انہوں نے سب سے کم میٹھا پانی پیا۔

رینڈی نیلسن، اوہائیو سٹیٹ یونیورسٹی کے شعبہ ِ نیوروسائنس سے منسلک ہیں اور اس تحقیق کی سربراہی کر رہی تھیں۔ رینڈی نیلسن کے مطابق جو چوہے نیلی اور سفید روشنی میں رکھے گئے وہ سب سے زیادہ ذہنی دباؤ اور ڈپریشن کا شکار دکھائی دئیے۔

رینڈی نیلسن کا کہنا تھا کہ سفید روشنی میں بہت ساری نیلی روشنی بھی ہوتی ہے جس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ نیلی اور سفید روشنی میں رہنے والے چوہے دیگر چوہوں کی نسبت زیادہ ڈپریشن کا شکار کیوں تھے۔

رینڈی نیلسن کا کہنا تھا کہ، ’وہ لوگ جو رات کو جاگتے ہیں یا کام کرتے ہیں، انہیں چاہیئے کہ حتیٰ الامکان ٹی وی سے دور رہیں کیونکہ ٹی وی سے نکلنے والی شعاعیں نیلی رنگ کی ہوتی ہیں۔‘