یورپ: موسمیاتی تبدیلی سے ہلاکتوں میں 50 گنا اضافے کا خدشہ

فائل فوٹو

ایک نئی مطالعاتی رپورٹ میں اس خدشے کا اظہار کیا گیا ہے کہا کہ اگر عالمی حدت کے اثرات کا تدارک نا کیا گیا تو رواں صدی کے اواخر میں یورپ میں موسم کی شدت کے باعث ہونے والی اموات میں 50 گنا اضافہ ہو سکتا ہے۔

'لانسیٹ پلینٹری ہیلتھ جرنل' میں ہفتہ کو شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی قدرتی آفات کے باعث 2100ء تک ہر سال ایک لاکھ 52 ہزار اموات واقع ہو سکتی ہیں جبکہ حالیہ عرصے کے دوران ایسے حادثات میں ہر سال ہلاک ہو نے والوں کی تعداد صرف تین ہزار ہے۔ تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ جنوبی یورپ میں ہونے والا ںقصان زیادہ ہو سکتا ہے۔

رپورٹ میں تنبیہ کی گئی ہے کہ "جب تک عالمی حدت کے اثرات کو ایک فوری مسئلہ سمجھتے ہوئے اس کا تدارک نہیں کیا جاتا اور اس کے اثرات سے نمٹنے کے لیے مناسب اقدامات نہیں کیے جاتے ہیں، 35 کروڑ یورپی شہریوں کو رواں صدی کے اواخر تک ہر سال انتہائی شدید آب و ہوا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔"

اس مطالعاتی رپورٹ میں کی گئی پیش گوئی اس مفروضے پر مبنی ہے کہ گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کوئی کمی واقع نہیں ہو گی اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کی روک تھام کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے جاتے ہیں۔

اس رپورٹ کے ایک شریک تحقیق کار گیووانی فورزئیر نے کہا کہ "اکیسویں صدی میں موسمیاتی تبدیلی انسانی صحت کو لاحق عالمی خطرات میں سے ایک ہے اور موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہونے والے خطرات معاشرتی طور پر بھی نقصان کا باعث بن سکتے ہیں۔"