مصر: تین ماہ کے لیے ہنگامی حالت کے نفاذ کا اعلان

الیگزینڈریہ

دو قبطی گرجا گھروں پر ہونے والے بم حملے، جن میں کم از کم 44 افراد ہلاک ہوئے، مصر نے تین ماہ تک کے لیے ہنگامی حالات کے نفاذ کا اعلان کیا ہے۔

سرکاری تحویل میں کام کرنے والے ٹیلی ویژن پر خطاب کرتے ہوئے، سیسی نے کہا کہ ’’کئی قسم کے اقدامات اٹھائے جائیں گے، سب سے اہم بات ہے کہ تین ماہ کے لیے ہنگامی حالت نافذ کی جا رہی ہے، جس کے لیے قانونی اور آئنی اقدام کیے جا رہے ہیں‘‘۔

ٹیلی ویژن رپورٹ کے مطابق، پہلا دھماکہ طنطا میں ہوا، جہاں ’پام سنڈے‘ کی دعائیہ تقریب کے دوران سینٹ جارج چرچ لرز اٹھا، جس میں 27 افراد ہلاک اور 78 زخمی ہوئے۔

اُنھوں نے کہا کہ دھماکہ خیز ڈوائس خاص ’پریئر ہال‘ کی نشست کے نیچے نصب کیا گیا تھا۔

اس کے فوری بعد، الگزینڈریہ میں سینٹ مارک کے قبطی قدامت پسند گرجا گھر کے باہر ایک اور خودکش بم دھماکہ ہوا، جس میں کم از کم 17 افراد ہلاک جب کہ 41 زخمی ہوئے۔

داعش نے اِن حملوں کی ذمے داری قبول کر لی ہے۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اتوار کے روز ٹیلی فون پر صدر سیسی سے گفتگو کی، جس میں اُنھوں نے ہلاک شدگان کے اہل خانہ سے اظہارِ تعزیت کیا۔