ٹلرسن مستعفی نہیں ہورہے، محکمۂ خارجہ کی وضاحت

فائل

ترجمان کا کہنا تھا کہ محکمۂ خارجہ کے ذمہ داران نے ٹلرسن سے بات چیت کی ہے جس میں انہوں نے صاف کہا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریاں انجام دیتے رہیں گے۔

امریکہ کے محکمۂ خارجہ نے ان قیاس آرائیوں کی سختی سے تردید کی ہے کہ وزیرِ خارجہ ریکس ٹلرسن اپنے عہدے سے مستعفی ہونے پر غور کر رہے ہیں۔

منگل کو اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ میں ایک پریس بریفنگ کے دوران کیے جانے والے سوال پر محکمے کی ترجمان ہیتھر نوارٹ نے کہا کہ ان قیاس آرائیوں میں کوئی صداقت نہیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ محکمۂ خارجہ کے ذمہ داران نے ٹلرسن سے بات چیت کی ہے جس میں انہوں نے صاف کہا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریاں انجام دیتے رہیں گے۔

تاہم ترجمان کا ساتھ ہی یہ بھی کہنا تھا کہ کابینہ کے ارکان صدر کی رضامندی سے کام کرتے ہیں اور جب تک صدر خوش ہیں وہ اپنی ذمہ داریاں انجام دیتے رہیں گے۔

صحافیوں کے اس سوال پر کہ امریکی وزیرِ خارجہ کی منگل کو کوئی عوامی مصروفیت کیوں نہیں، ترجمان کا کہنا تھا کہ ٹلرسن چند روز کی چھٹی پر ہیں۔

امریکی نشریاتی ادارے 'سی این این' نے پیر کو دعویٰ کیا تھا کہ ریکس ٹلرسن نے اپنے قریبی ساتھیوں کو بتایا ہے کہ وہ سالِ رواں کے اختتام تک وزیرِ خارجہ کی ذمہ داریاں انجام دینا چاہتے تھے لیکن صدر ٹرمپ کے ساتھ خارجہ امور پر بڑھتےہوئے اختلافات سے انہیں پریشانی ہے۔

صدر ٹرمپ اور ریکس ٹلرسن ماحولیات کے تحفظ سے متعلق پیرس معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی، بین الاقوامی جوہری معاہدے پر ایران کی جانب سے عمل درآمد اور سعودی عرب اور اس کے اتحادی ملکوں کی جانب سے قطر کے بائیکاٹ جیسے معاملات پر میڈیا میں متضاد موقف کا اظہار کرچکے ہیں۔

اس سے قبل جون میں بعض امریکی ذرائع ابلاغ نے ریکس ٹلرسن اور وہائٹ ہاؤس کے ایک اعلیٰ عہدیدار کے درمیان نائب وزرائے خارجہ کی تقرریوں کے معاملے پر اختلافات کی خبریں دی تھیں۔

ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا تھا کہ ٹلرسن وہائٹ ہاؤس کی جانب سے ان کے نامزد افراد کے تقرر کی راہ میں مبینہ رکاوٹیں ڈالنے پر برہم ہیں۔

صدر ٹرمپ کو حکومت میں آئے چھ ماہ ہونے کے باوجود امریکی محکمۂ خارجہ میں نائب وزرا کی کئی اہم اسامیاں اب تک خالی ہیں جس کے باعث محکمے میں کام متاثر ہورہا ہے۔

ریکس ٹلرسن کے مستعفی ہونے پر غور کی خبریں ایسے وقت سامنے آئی ہیں جب صدر ٹرمپ اپنے اٹارنی جنرل جیف سیشن کو ٹوئٹر پر مسلسل تنقید کا نشانہ بنائے چلے جارہے ہیں۔

'سی این این' کے مطابق ریکس ٹلرسن ٹرمپ انتظامیہ کے ان اعلیٰ عہدیداران میں شامل ہیں جو صدر ٹرمپ کے اس رویے کو غیر پیشہ وارانہ تصور کر تے ہیں۔