بائیڈن کی نئے برطانوی وزیرِ اعظم کو مبارک باد، خصوصی تعلقات مزید مستحکم کرنے کا عزم

  • بائیڈن اور اسٹارمر کا باہمی خصوصی تعلقات اور دنیا بھر میں آزادی اور جمہوریت کی حمایت میں مل کر کام کرنے کا عزم
  • تعلقات کی وسعت میں شانہ بشانہ کام کرنے کے منتظر ہیں، اسٹارمر
  • اسٹارمر کی یوکرین کے لیے غیر متزلزل حمایت کی یقین دہانی
  • AUKUS امریکہ اور برطانیہ کا شراکت داری اور ایک آزاد اور کھلے ہند-بحرالکاہل کو یقینی بنانے کا عزم

روس کے ساتھ یوکرین کی جنگ کے لیے برطانوی حمایت "غیر متزلزل" ہے۔ یہ بات برطانیہ کے نئے وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلی فون کال میں جمعے کے روز امریکی صدر جو بائیڈن سے کہی ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعہ کو برطانیہ کے نئے وزیر اعظم کیئر اسٹارمر سے فون پر بات کی اور انہیں عام انتخابات میں سنٹر لیفٹ لیبر پارٹی کی بھاری اکثریت سے کامیابی پر مبارکباد دی تھی۔

وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے بیلفاسٹ/گڈ فرائیڈے معاہدے میں کامیابیوں کی حفاظت اور اقتصادی ترقی اور مواقع پیدا کرنے اور برقرار رکھنے کے لیے شمالی آئرلینڈ کے رہنماؤں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے اپنے مشترکہ عزم کی توثیق کی۔"

10ڈاؤننگ اسٹریٹ میں اسٹارمر کا استقبال

اسٹارمر اگلے ہفتے نیٹو کے سربراہی اجلاس میں بائیڈن اور دیگر عالمی رہنماؤں سے واشنگٹن میں ملاقات کریں گے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ بائیڈن اور اسٹارمر نے "دونوں ملکوں کے درمیان خصوصی تعلقات اور دنیا بھر میں آزادی اور جمہوریت کی حمایت میں مل کر کام کرنے کی اہمیت کی تصدیق کی۔"

اسٹارمر کے 10 ڈاؤننگ سٹریٹ کے دفتر نے ایک ریڈ آؤٹ میں کہا، "رہنماؤں نے یوکرین کے لیے اپنی ثابت قدمی کا اعادہ کیا اور وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ یوکرین کے لیے برطانیہ کی حمایت غیر متزلزل ہے۔"

بیان میں کہا گیا ہے کہ اسٹارمر "تعلقات کی وسعت میں شانہ بشانہ کام کرنے کے منتظر ہیں، جس میں AUKUS شراکت داری اور ایک آزاد اور کھلے ہند-بحرالکاہل کو یقینی بنانا شامل ہے"۔

SEE ALSO: ہم آپ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں، نئے برطانوی وزیرِ اعظم کے لیے عالمی رہنماؤں کا پیغام

برطانیہ، امریکہ اور آسٹریلیا نے حالیہ برسوں میں ایک نیا دفاعی اتحاد بنایا ہے جسے AUKUS کہا جاتا ہے، جس کا بنیادی مقصد ایشیا پیسفک خطے میں چین کی بڑھتی ہوئی فوجی طاقت کا مقابلہ کرنا ہے۔

بائیڈن نے X پر کہا، "میں دنیا بھر میں آزادی اور جمہوریت کی حمایت اور ہمارے دونوں ممالک کے درمیان خصوصی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے لیے مشترکہ طور پر کام کرنے کا منتظر ہوں۔"

SEE ALSO: ’تقریبِ دست بوسی‘: برطانیہ میں وزیرِ اعظم کا عہدہ سنبھالنے سے قبل بادشاہ سے ملنا ضروری کیوں؟

برطانیہ سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے شمالی آئرلینڈ کے دہائیوں پرانے امن معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے جسے واشنگٹن نے طے کرنے میں مدد دی تھی، "بیلفاسٹ (گڈ فرائیڈے) معاہدے کی کامیابیوں کے تحفظ کے لیے اپنے مشترکہ عزم کا بھی اظہار کیا،" ۔

یہ معاہدہ حالیہ برسوں میں یورپی یونین سے برطانیہ کے اخراج کے باعث تناؤ کا شکار ہو گیا ہے۔

اس معاہدے کے تحت شمالی آئرلینڈ کو یورپی یونین کے ساتھ برطانیہ کی واحد زمینی سرحد، آئرش کی حساس سرحد کے ساتھ چھوڑ دیا ہے۔

(اس خبر کے لیے مواد اے ایف پی سے لیا گیا)