سائنس فکشن فلم 'اسٹار وارز' نے باکس آفس پر تو اپنا راج قائم کیا ہی ہے، ساتھ ہی کھلونوں کی دنیا میں بھی سب کو پیچھے چھوڑتے ہوئے درجہ اول کی نمایاں پوزیشن حاصل کرلی ہے ۔
برطانوی خبر رساں ادارے، رائٹرز نے ریٹل ریسرچ گروپ، این پی ڈی کے حوالے سے بتایا ہے کہ'اسٹاروارز' کے کرداروں کے نام سے منسوب کھلونوں کی فروخت سے ہونے والی آمدنی 700 ملین ڈالر سے بھی زیادہ ہے اور یوں 'اسٹار وارز' سال 2015ء میں امریکا میں کھلونوں کی صنعت میں بھی پہلے نمبر پر رہی۔
'اسٹار وارز' کے کائیلو رین لائٹ سیبرز، بی بی8 ڈی رائیڈز اور میلینیم فیلکن اسپیس کرافٹ کی فروخت سے ہونے والی آمدنی 'جراسک ورلڈ' ، 'مینین' اور 'ایونجرز' کے کھلونوں کی مجموعی کمائی سے بھی زیادہ رہی۔
امریکا میں 'اسٹار وارز' سے وابستہ اشیا اور کھلونوں کی فروخت میں 6 اعشاریہ 7 فیصد اضافہ ہوا۔ ان کی فروخت سے 2015ء میں 19اعشاریہ 4 بلین ڈالر حاصل ہوئے۔
این پی ڈی کے مطابق، 'اسٹار وارز' کے کھلونے اور اشیاء ’فورس فرائیڈے‘ کو فروخت کے لئے پیش کئے گئے جبکہ اس نے کھلونوں اور دیگر اشیا کی فروخت میں نمایاں کردار ادا کیا۔
”اسٹار وارز: فورس اویکنز“ کے کچھ نئے کرداروں مثلاً فی میل اسکیوینجر رے کوملنے والا رسپونس زبردست رہا۔
ڈزنی کی ترجمان کا کہنا ہے کہ اسٹار وارز کے کھلونے اور دیگر اشیا کی بہت مانگ رہی۔
'اسٹار وارز: دی فورس اویکنز' امریکا اور کینیڈا میں تاریخ کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم بن گئی اور یہ اعزاز حاصل کرنے میں 'اسٹار وارز' سیریز کی اس نئی فلم نے 2009 میں بزنس کے نئے ریکارڈ قائم کرنے والی تھری ڈی سائنس فکشن فلم ’اوتار‘ کو مات دے دی ہے۔