جنوبی سوڈان تیل کی دولت کا صحیح استعمال کرے: امریکہ

فائل فوٹو

جنوبی سوڈان کو خرطوم کے ساتھ سرحدی علاقوں اور تیل کے ذخائر کی ملکیت سمیت باقی ماندہ تمام تنازعات کو بھی نبٹانا ہوگا: امریکی وزیر خارجہ

امریکی وزیرِ خارجہ ہیلری کلنٹن نےنوآزاد مملکت جنوبی سوڈان کوخبردار کیا ہے کہ اگر اس نے تیل سے حاصل ہونے والی دولت کا درست استعمال یقینی نہ بنایا تووہ ’معدنی ذخائر کی لعنت‘ کا شکار ہوسکتا ہے۔

جنوبی سوڈان کی ترقی کے موضوع پہ واشنگٹن میں ہونے والی ایک کانفرنس سے بدھ کو اپنے خطاب میں امریکی وزیرِ خارجہ نے جنوبی سوڈان کی حکومت پرزور دیا کہ وہ ملک میں موجود تیل کے وسیع ذخائر کو اپنی عوام کو غربت سے نکالنے کے لیے استعمال میں لائے۔

ہیلری کلنٹن کا کہنا تھا کہ اکثر و بیشتر یہ دیکھا گیا ہے کہ معدنی ذخائر سے حاصل ہونے والی دولت اشرافیہ اور غیر مقامی کمپنیوں اور مفادات کی نذر ہوجاتی ہے جب کہ عوام کو اس کا کوئی فائدہ نہیں پہنچ پاتا۔

واشنگٹن میں ہونے والی اس دو روزہ کانفرنس میں جنوبی سوڈان کے صدر سلوا کیر بھی شریک ہیں جس کا مقصد نوزائیدہ ملک کے رہنماؤں اور جنوبی سوڈان کو امداد دینے کے خواہاں ممالک، تنظیموں اور ممکنہ سرمایہ کاروں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنا ہے۔

جنوبی سوڈان نے رواں برس جولائی میں سوڈان سے آزادی حاصل کی تھی اور سوڈان کے 70 فی صد تیل کے ذخائر نئی مملکت کے حصے میں آئے ہیں۔

امریکی وزیرِ خارجہ نے اپنے خطاب میں صدر سلوا کیر پر زور دیا کہ وہ ملک میں مضبوط اداروں کے قیام، بدعنوانی کے خاتمے اور شفاف اور قابلِ احتساب حکومت کے قیام کے وعدوں پر عمل درآمد کریں۔

سیکریٹری کلنٹن کا کہنا تھا کہ جنوبی سوڈان کو خرطوم کے ساتھ سرحدی علاقوں اور تیل کے ذخائر کی ملکیت سمیت باقی ماندہ تمام تنازعات کو بھی نبٹانا ہوگا۔