'سری لنکن کرکٹ ٹیم کا دورۂ پاکستان ایک مثبت قدم ہے'

متحدہ عرب امارات میں پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ٹی ٹونیٹی مقابلے کا ایک منظر۔ 26 اکتوبر 2017

پاکستان کے سابق کرکٹرز کا کہنا ہے کہ سری لنکا کی کرکٹ ٹیم کے پاکستان کے دورے سے ملک میں ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کی سرگرمیوں کی شروعات ہوں گی اور پاکستانیوں کو اپنے ہوم گراؤنڈ پر بہترین کھیل دیکھنے کو مل سکے گا۔

آٹھ سال بعد سری لنکن ٹیم کے دورہ پاکستان کو کرکٹز نے کرکٹ بحالي کي جانب ايک قدم قرار دیا ہے۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر اور آل راونڈر عبدالزاق نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی تب ہو گی جب بھارتی ٹیم پاکستان آئے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ميں سمجھتا ہوں جب تک انڈياکی ٹیم پاکستان نہيں آتي تب تک کچھ نہيں ہوسکتا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ انڈيا کو فورس کرتا ہے يا آپس ميں بات چيت چلتي ہے تو انڈيا کي ٹيم آجاتي ہے تو دوسرے ممالک بھي آنے کو تيار ہوجاہيں گے'۔

سابق کرکٹر بلاول بھٹي کو دورہ سری لنکا سے زیادہ امیدیں ہیں۔ وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹی نے کہا کہ سری لنکا نے پاکستان آنےکے لیے بڑا فیصلہ کیا ہے۔ سری لنکن ٹیم کی آمد دوسری ٹیموں کے لیے راہ ہموار کریگی۔

انہوں نے کہا کہ 'سري لنکا کي ٹيم آرہي ہے اس کے بعد دوسرے ممالک بھي پاکستان آئيں گے۔ جنوبي افريقہ ويسٹ انڈيز کي ٹيموں سے بات ہورہي ہے تو اس سے ہماري کرکٹ ميں بہتري آئے گي اور ہميں ہوم گروانڈ ميں کھيلنے کا موقع ملے گا'۔

پاکستان قومی ٹیم کے سابق کپتان مصباح الحق نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے پی سی بی کی کاوشوں کو سراہا۔ مصباح الحق نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ جس طرح سے پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی کے لیے کوششیں کر رہا ہے وہ قابل ستائش ہیں۔ اس میں سیکیورٹی ایجنسیوں کا بھی اہم کردار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'آہستہ آہستہ انٹرنيشنل کرکٹ پاکستان آرہي ہے، ميچ کھيلنے کي طرف جارہے ہيں انٹرنيشنل کرکٹ کي واپسي کي جو ايفرٹ پی سی بی یا سیکیورٹی ایجنسیاں کر رہی ہیں اس کا پھل ملنا شروع ہوگيا ہے'۔

سری لنکن کرکٹ ٹیم پر مارچ 2009 میں دہشتگردوں نے حملہ کیا تھا۔اس وقت سری لنکا کی ٹیم لاہور میں میچ کھیلنے کے لیے آئی ہوئی تھی۔