سپین: القاعدہ کے مشکوک ارکان کی عدالت میں پیشی

سپین میں گرفتار شدہ مشتبہ اشخاص

سپین کے عہدے داروں کا کہناہے کہ مشتبہ افراد روسی اور ترک نسل کے ہیں اور یہ کہ ترک نژاد شخص کے پاس اتنی مقدار میں گولہ بارو د موجود تھا جس سے ایک بس اڑائی جاسکتی تھی
سپین کی ایک عدالت کے جج دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے تین مشتبہ ارکان سے پوچھ گچھ کے بعد یہ طے کریں گے کہ آیا انہیں سلاخوں کے پیچھے رہنا چاہیے یا پھر رہا کردینا چاہیے۔

جمعے کے روز پولیس کے مسلح دستوں نے مشتبہ افراد اوڈنسیا نیشنل کورٹ میں لے جانے کے لیے آس پاس کی سڑکوں کو ٹریفک کے لیے بند کردیا۔

سپین کے عہدے داروں کا کہناہے کہ مشتبہ افراد روسی اور ترک نسل کے ہیں اور یہ کہ ترک نژاد شخص کے پاس اتنی مقدار میں گولہ بارو د موجود تھا جس سے ایک بس اڑائی جاسکتی تھی۔
دو مشکوک روسی افراد کو اس ہفتے کے شروع میں فرانس کی سرحد عبور کرنے کی تیاری کرتے وقت حراست میں لیا گیاتھا۔ جب کہ ترک نسل کے شخص کو ملک کے جنوبی حصے سے پکڑا گیاتھا۔

سپین کے میڈیا کی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ مشتبہ افراد امکانی طورپر بم دھماکوں کے لیے انتہائی ہلکے جہاز کا تجربہ کررہے تھے۔