بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے اندر کام کرنے والے خلاباز وں نے کیپسول کو مدار سےاپنی طرف کھینچنے کے لیے ایک روبوٹک بازو استعمال کیا۔ اِس خلائی گاڑی میں غذا، تجرباتی آلات اور دیگر رسد، جِن کا وزن 2300 کلوگرام ہے، موجود ہیں
واشنگٹن —
’ڈریگن‘ نامی’اسپیس ایکس کارگو کیپسول‘ پیر کی صبح بین الاقوامی خلائی مرکز پہنچا، جس میں خلائی مرکز کے عملے کے لیے ضروری سامان لَدا ہوا ہے۔
بین الاقوامی خلائی اسٹیشن میں کام کرنے والے خلابازوں نے کیپسول کو مدار سے اپنی طرف کھینچنے کے لیے ایک روبوٹک بازو استعمال کیا۔
اِس خلائی گاڑی میں غذا، تجرباتی آلات اور دیگر رسد، جِن کا کُل وزن 2300 کلوگرام ہے، موجود تھے۔
ڈریگن نے ہفتے کے روز کیپ کینارول سے پرواز کی۔
ناسا کے ’اسپیس ایکس‘ کے ساتھ معاہدے کے سلسلے کا یہ پانچواں مشن ہے، جِس پر 1.6 ارب ڈالر کی لاگت آئے گی۔
اسپیس اسٹیشن میں موجود چھ خلانوردوں کو رسد کی کمی درپیش تھی، کیونکہ رسد کے لیے مخصوص پچھلی خلائی گاڑی دوسری کمپنی کی ملکیت تھی، جسے اُڑان کے وقت دھماکہ پیش آیا، جس کے باعث اُس میں لَدی رسد تباہ ہوگئی تھی۔