جنوب کی وزارت یونیفیکیشن کا کہنا ہے کہ 175 میں سے 127 کارکن ہفتہ کو واپس پہنچ رہے ہیں جب کہ باقی آنے والے دنوں میں واپس آجائیں گے۔
جنوبی کوریا میں حکام نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کے ساتھ مشترکہ صنعتی زون سے اس کے شہریوں کی واپسی کا عمل شروع ہو گیا ہے۔
ہفتہ کو کاروں ، بسوں اور ٹرکوں پر لدے سامان کے ساتھ یہ لوگ جنوبی کوریا پہنچ رہے ہیں۔
جنوب کی وزارت یونیفیکیشن کا کہنا ہے کہ 175 میں سے 127 کارکن ہفتہ کو واپس پہنچ رہے ہیں جب کہ باقی آنے والے دنوں میں واپس آجائیں گے۔
کائسونگ میں واقع صنعتی کمپلیکس سے کارکنوں کی واپسی کا فیصلہ ایک روز قبل اس وقت کیا گیا جب شمالی کوریا نے اس تنصیب پر کام شروع کرنے کی جنوبی کوریائی پیشکش کو مسترد کردیا تھا۔
جمعرات کو سیول نے پیانگ یانگ کو بات چیت کے لیے 24 گھنٹوں کا وقت دیتے ہوئے بصورت دیگر اس پر سخت ردعمل کے اظہار کا انتباہ کیا تھا۔
مقررہ وقت ختم ہونے کے بعد پیانگ یانگ نے مذاکرات کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ سخت ردعمل میں پہل کرنے والا شمالی کوریا ہوگا۔
سرحدی علاقے میں کائسونگ صنعتی کمپلیکس دونوں ملکوں کے درمیان واحد مشترکہ صنعتی زون تھا جہاں سے رواں ماہ کے اوائل میں شمالی کوریا نے اپنے کارکنوں کو واپس بلا کر جنوبی کوریا کی یہاں تک رسائی کو بند کردیا تھا۔
ہفتہ کو کاروں ، بسوں اور ٹرکوں پر لدے سامان کے ساتھ یہ لوگ جنوبی کوریا پہنچ رہے ہیں۔
جنوب کی وزارت یونیفیکیشن کا کہنا ہے کہ 175 میں سے 127 کارکن ہفتہ کو واپس پہنچ رہے ہیں جب کہ باقی آنے والے دنوں میں واپس آجائیں گے۔
کائسونگ میں واقع صنعتی کمپلیکس سے کارکنوں کی واپسی کا فیصلہ ایک روز قبل اس وقت کیا گیا جب شمالی کوریا نے اس تنصیب پر کام شروع کرنے کی جنوبی کوریائی پیشکش کو مسترد کردیا تھا۔
جمعرات کو سیول نے پیانگ یانگ کو بات چیت کے لیے 24 گھنٹوں کا وقت دیتے ہوئے بصورت دیگر اس پر سخت ردعمل کے اظہار کا انتباہ کیا تھا۔
مقررہ وقت ختم ہونے کے بعد پیانگ یانگ نے مذاکرات کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ سخت ردعمل میں پہل کرنے والا شمالی کوریا ہوگا۔
سرحدی علاقے میں کائسونگ صنعتی کمپلیکس دونوں ملکوں کے درمیان واحد مشترکہ صنعتی زون تھا جہاں سے رواں ماہ کے اوائل میں شمالی کوریا نے اپنے کارکنوں کو واپس بلا کر جنوبی کوریا کی یہاں تک رسائی کو بند کردیا تھا۔